Maktaba Wahhabi

277 - 531
’’ہم پوری صاف گوئی اور فیصلہ کن انداز میں یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم سے کسی ایسی چیز کے بارے میں ہر گز سوال نہیں کیا جائے گا جس میں ہم کوئی ارادہ واختیار نہیں رکھتے، بلکہ یقینا ہم سے انہی چیزوں کے بارے میں پوچھا جائے گا جن میں ہمیں اختیار کی آزادی حاصل ہو۔‘‘ یہ بات بالکل درست ہے، مگر یہ بعض حقیقت ہے کل حقیقت نہیں کل حقیقت یہ ہے کہ انسان کو جو اختیار، مشیت اور قدرت حاصل ہے وہ اللہ تعالیٰ کی مشیت، ارادے اور قدرت کے تابع ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی بندوں کا خالق ہے اور وہی بندوں کی قدرت اور ادرادے کا بھی خالق ہے اور بندوں سے جو سوال کیا جائے گا وہ اس قدرت، اختیار، ارادے اور مشیت کے بارے میں جن سے ان کو سر فراز کیا ہے، نہ کہ اس کے علم ازلی اور قضائے سابق کے بارے میں قرآن جب یہ کہتا ہے کہ کوئی بھی انسان اللہ کی مشیت اور ارادے سے باہر نہیں جا سکتا تو اس سے اس کی مراد اللہ تعالیٰ کی تکوینی اور ازلی مشیت اور ارادہ ہوتا ہے جس کا علم کسی کو نہیں ہے اور جب وہ اچھے اور برے اعمال کا ذکر کرتا ہے اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کا حکم دیتا ہے اور ان کی نافرمانی سے منع کرتا ہے تو اس سے اس کی مراد وہ قدرت واستطاعت اور ارادہ ہوتا ہے جو اس نے انسانوں کو عطا کیا ہے اور جس کو استعمال کرنے کی ان کو آزادی بخشی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے بندوں کے اور ان کے افعال دونوں کے خالق ہونے اور بندوں کے ارادہ ومشیت کے تابع ہونے کے دلائل سے قرآن پاک بھرا پڑا ہے: ﴿وَاللّٰہُ خَلَقَکُمْ وَمَا تَعْمَلُوْنَ﴾ (الصافات: ۹۶) ’’اور اللہ ہی نے تمہیں پیدا کیا ہے اور اس کو بھی جو تم کرتے ہو۔‘‘ ﴿وَمَا تَشَآئُ وْنَ اِِلَّا اَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ﴾ (التکویر: ۲۹) ’’اور تم نہیں چاہ سکتے، مگر یہ کہ اللہ رب العالمین چاہے۔‘‘ ﴿وَ لَا یَنْفَعُکُمْ نُصْحِیْٓ اِنْ اَرَدْتُّ اَنْ اَنْصَحَ لَکُمْ اِنْ کَانَ اللّٰہُ یُرِیْدُ اَنْ یُّغْوِیَکُمْ ہُوَ رَبُّکُمْ وَ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ﴾ (ہود: ۳۴) ’’اور اگر میں تمہیں کوئی نصیحت کرنا چاہوں بھی تو میری نصیحت تمہیں کوئی نفع نہیں دے سکتی اگر اللہ نے تمہیں گمراہ کرنے کا ارادہ کرلیا ہو وہی تمہارا رب ہے اور اسی طرح تم پلٹائے جاؤ گے۔‘‘ ﴿قُلِ اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ وَّ ہُوَ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ﴾ (الرعد: ۱۶) ’’کہو، اللہ ہی ہر چیز کا خالق ہے اور وہ یکتا اور زبردست ہے۔‘‘ ﴿وَخَلَقَ کُلَّ شَیْئٍ وَ ہُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ﴾ (الانعام: ۱۰۱) ’’اس نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے اور وہ ہر چیز کا مکمل علم رکھتا ہے۔‘‘
Flag Counter