Maktaba Wahhabi

520 - 531
جلوس دیکھا تو تعجب سے پوچھا کہ یہ کس کا جلوس ہے ؟ اس کو بتایا گیا کہ یہ رازی کی سواری ہے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے وجود پر ایک ہزار دلیلیں دی ہیں ، اس نے برجستہ کہا : اگر ان کو اللہ کے وجود پرایک ہزار شک نہ ہوتا تو وہ ایک ہزار دلیل نہ دیتے ، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کب غائب ہوا کہ اس کے وجود پردلائل دئیے جائیں ؟ مگر رازی پر بھی آخری عمر میں وہ وقت آیا کہ انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ میں نے کلام کے سارے طریقوں پر غور کیا ، اور فلسفیانہ طرز ہائے فکر و بحث کی چھان بین کی تو مجھے ایسی کوئی چیز نہ ملی جو کسی ذہنی بیمار کوشفا دے سکے اورکسی پیاسے کی علمی پیاس بجھا سکے ، میں نے دیکھا کہ حق تک پہنچانے والا سب سے مختصر طریقہ قرآن کا طریقہ ہے ، اللہ تعالیٰ کی صفات کے اثبات میں میں ’’الرحمن علی العرش استوی ‘‘ اور ’’الیہ یصعد الکلم الطیب‘‘ پڑھتا ہوں اور نفی صفات کے مسئلہ میں : ’’لیس کمثلہ شیء ‘‘ اور’’ ولا یحیطون بہ علما ‘‘ پھر کہا : جسے میر ی طرح کا تجربہ ہو گا اسے میری مانند معرفت حاصل ہوگی ۔[1] عقل کلی: کلام کے آئمہ اور عقل کے مداری اپنا کھیل دکھانے اوراپنے ذہنی اضطراب اور نفسیاتی الجھنیں دکھانے کے بعد اس دنیا سے رخصت ہو گئے اور ان کے بعد نئے مداری پیدا ہو ئے جو متقدمین کے مقلد اور خوشہ چین تھے اس میدان میں ان کا اپنا کچھ نہ تھا ، مگر طرہ یہ کہ :’’ایسی تمام روایات رد کردی جائیں گی جو عقل کلی کے منافی ہوں گی ‘‘تو یہ عقل کلی بھی اصلاحی صاحب کی اپنی اپج نہیں ہے ، بلکہ غزالی کی احیاء اور دوسرے متکلمین کی کتابوں سے ماخوذ ہے ، وہ تو محض ناقل اورمقلد ہیں ۔ گزشتہ صفحات میں میں نے حدیث اور عقل و نقل میں تعارض کے مسئلہ پر سیر حاصل بحث کرتے ہوئے یہ دکھایا ہے کہ ایمانیات اور غیبی امور میں عقل اپنی نارسائی اور درماندگی کے باوجود شریعت کے کسی حکم کی مخالف نہیں ہے ، اشیاء کے حسن و قبح اور کسی چیز کی حلت و حرمت کو اگرچہ عقل سے معلوم نہیں کیا جا سکتا، پھر بھی شریعت کی نگاہ میں جو چیزیں حسن اور عمدہ ہیں یا جو چیزیں بری یا قبیح ہیں اسی طرح شریعت نے جن چیزوں کو حلال قرار دیا ہے اور جن کو حرام ان میں عقل شریعت کے حکم کی مخالفت نہیں کرتی یہ صحیح ہے کہ عقل دلیل رشد و ہدایت نہیں ہے ، بایں ہمہ وہ شریعت کی کسی بات سے متصادم بھی نہیں ہوتی، اصلاحی اور متقدمین متکلمین میں سے جن لوگوں نے قرآن و حدیث میں جو تعارض دکھانا چاہا ہے یا انہوں نے جن حدیثوں کے مخالفِ عقل ہونے کا دعوی کیا ہے ، میں نے دلائل سے ان کے اس طرح کے دعووں کو غلط ثابت کر دیا ہے ۔ اب اس فصل کے آخر میں میرا مقصد یہ دکھانا ہے کہ دین و شرع میں عقل کی اہمیت کے یہ دعویدار اسلام کی روح اور
Flag Counter