Maktaba Wahhabi

538 - 531
کس قدر بلیغ ہے یہ تعبیر ، کھیل کود سے فطری طورپر ایسی حرکت کا تصور پیدا ہوتا جو ہر حکمت اور مقصد سے خالی ہو، اس طرح اللہ تعالیٰ نے دل کو چھو لینے والی اس تعبیر سے عقل رسا اور قلب سلیم رکھنے والوں کو یہ خبر دی ہے کہ ہم نے یہ کائنات عبث اور کھیل کے طور پر نہیں ، بلکہ ایک عظیم مقصد اور ایک اعلیٰ اور بے مثال حکمت سے پیدا کی ہے جو ہمارے عظیم خالق ہونے ،صاحب حکمت مدبر ہونے اور رحمن و رحیم ہونے پر دلالت کرتی ہے ۔ ا نسان کے مامور ہونے کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: ﴿اَیَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ یُّتْرَکَ سُدًی﴾ (القیامہ:۳۶) ’’کیا انسان یہ گمان کرتا ہے کہ وہ بیکار چھوڑ دیا جائے گا۔‘‘ سدی بے کار ، غیر ذمہ دار اور مہمل کو کہتے ہیں ۔ مطلب یہ ہے کہ چونکہ انسان اللہ کی عبادت کے لیے پیدا کیا گیا ہے اور عبادت کا حق اللہ تعالیٰ کے احکام کی تعمیل اور جن کاموں سے اس نے روکا ہے ان سے باز رہنے ہی سے ادا ہو سکتا ہے اس لیے انسان کو اللہ کے ہاں جواب دہی کرنی ہو گی ۔ میں نے سطور بالا میں متکلمین کے توحیدی عقیدے کو اس طرح بیان کر دیا ہے کہ اس کی روشنی میں اسلام سے ان کے تعلق اور نسبت کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے ۔ میں ڈاکٹر رمضان بوطی کے توحیدی عقیدے کو بیان کررہا تھا اور انسان کے مقصد تخلیق کو بیان کرتے ہوئے ان کی خود ساختہ اور نئی ’’علت جعلیہ‘‘ پر تبصرہ ذرا طویل ہو گیا جو ضروری تھا، پھر بھی قارئین سے معذرت خواہ ہوں ، اور اصل موضوع کی طرف واپس آتے ہوئے صوفیا کے حلقوں میں پھیلے ہوئے مشرکانہ عقائد اور اعمال کو مختصراً بیان کر دینا چاہتا ہوں تاکہ یہ معلوم ہو جائے کہ صوفیا میں شرک و بدعات کے پھیلنے کا سبب متکلمین کا عقیدہ توحید ہی ہے ۔ اسلاف سے ڈاکٹر رمضان بوطی کا بغض: قرآنی آیات کی تاویل اور توحید سے متعلق اوپر ڈاکٹر بوطی کے جن عقائد کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے ان سے واضح ہو گیا ہے کہ دین کے اساسی اور بنیادی مسائل کے بارے میں بھی ان کا ماخذ فلاسفہ اور اہل کلام کے عقلی اقوال ہی تھے ،اگر ایک طرف انہوں نے اہل کلام اور فلاسفہ یونان کی مدح سرائی کی ہے تودوسری طرف انہوں نے موقع اور بے موقع اسلاف کو نشانہ بنایا ہے ،اور انہوں نے اپنی تحریروں میں سلفیت کو اس انداز میں پیش کیا ہے گویا دوسری تحریکوں کی طرح یہ بھی کوئی ایسی تحریک ہے جو محل نقد و احتساب ہے ، جبکہ امر واقعہ یہ ہے کہ ’’سلفیت‘‘ اسلاف کے طریقے کی پیروی کا نام ہے اور اسلاف سے مراد صحابہ کرام تابعین، تبع تابعین اور جملہ محدثین اور آئمہ اربعہ ہیں ، ڈاکٹر بوطی نے ایک کتاب لکھی ہے جس کا عنوان ہے : ’’السلفیۃ مرحلۃ زمنیۃ مبارکۃ لا مذہب اسلامی ‘‘ ’’سلفیت ایک مبارک وقتی مرحلہ تھی ، نہ کہ اسلامی مسلک‘‘
Flag Counter