Maktaba Wahhabi

279 - 531
ہے جنہیں تم نہیں جانتے تھے۔‘‘ شیخ غزالی حدیث کی اس حیثیت سے واقف تھے، ان کو یہ بھی معلوم تھا کہ تفسیر و تشریح متن (Text) سے زاید اور اپنے اسلوب بیان اور تفصیلات میں اس سے مختلف بھی ہوتی ہے، لیکن اس کے خلاف نہیں ہوتی۔ مگر چونکہ ان کو حدیث سے پر خاش تھی اس لیے ان کو حدیث کا ہر بیان، اور اس کی ہر تعبیر قابل اعتراض اور قرآن سے متعارض نظر آتی تھی۔ غزالی کو یہ بھی معلوم تھا کہ اہل سنت وجماعت میں کوئی بھی ایسا نہیں ہے جو اس بات کا قائل ہو کہ اللہ تعالیٰ اپنے ’’علم ازلی‘‘ کی بنیاد پر کسی کو جزا یا سزا دے گا جیسا کہ میں واضح کرتا آ رہا ہوں ، اس کے باوجود وہ اپنی ہر زہ سرائیوں سے باز نہیں آتے، فرماتے ہیں : اللہ ہی کے لیے ہے سب سے اعلی مثال، ہر چیز کے بارے میں اس کا علم یقینی ہے، اور اس کا علم سابق جس سے کوئی بھی شے اوجھل نہیں ہے، نجات اور ہلاکت کا سبب نہیں ہے۔ کیونکہ یہ اس اللہ کا علم ہے جس کے نزدیک ماضی، حال اور مستقبل برابر ہیں اور یہ گمان نجات پانے والے کی نجات اور ہلاک ہونے والے کی ہلاکت اللہ کی طرف سے اس کو یا اس کو اس علم سابق پر مجبور کر دینے کا نتیجہ ہے، اللہ کے بارے میں برا گمان ہے جس کو میں کفر باور کرتا ہوں ۔[1] اس تمہید کے بعد ان کی تان آکر حدیث پر ٹوٹتی ہے، بلکہ انہوں نے مذکورہ دعویٰ کیا ہی حدیث میں کیڑے نکالنے کے لیے ہے، فرماتے ہیں : ’’اسی لیے ہم نہایت احتیاط کے ساتھ مسلم کی وہ حدیث موضوع بحث بنا رہے ہیں جس میں آیا ہے: اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے تم میں سے ایک اہل جنت کے عمل جیسا عمل کرتا ہے یہاں تک کہ اس کے اور جنت کے درمیان ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے تو کتاب (قضائے سابق) اس سے سبقت لے جاتی ہے اور اہل جہنم کے عمل جیسا عمل کرنے لگتا ہے اور جہنم میں داخل ہو جاتا ہے اور تم میں سے ایک اہل جہنم کے عمل جیسا عمل کرتا ہے…‘‘ اگر مذکورہ حدیث کا مقصد علم الٰہی کی شمولیت واحاطہ کا بیان ہے اور اس سے یہ مراد ہے کہ بعض لوگوں کا آغاز ان کے انجام کے خلاف ہوتا ہے تو اس کے التباس واشتباہ کو دور کر دینے والی اور اس سے ’’جبر‘‘ کے مفہوم کو کالعدم کر دینے والی اس کی شرح وتوضیح کے بعد اس کو قبول کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ رہا حدیث کا قریبی اور متبادر مفہوم تو وہ یقینا مردود ہے، کیونکہ وہ کتاب وسنت یا عقل ونقل کے خلاف ہے۔[2] غزالی کی بدیانتی: غزالی نے مسلم کی حدیث کہہ کر حدیث کا جو فقرہ نقل کیا ہے وہ جہاں ان کی نقل حدیث میں بددیانتی پر دلالت کرتا
Flag Counter