Maktaba Wahhabi

140 - 531
زہری پر ’’تدلیس‘‘ کا الزام نہیں لگایا ہے۔ غامدی نے اسی پر بس نہیں کیا، بلکہ اپنے اس جھوٹے الزام کی تائید میں امام لیث بن سعد کے اس مکتوب کے ایک فقرے سے استدلال بھی کرڈالا جو انھوں نے امام مالک بن انس کو لکھا تھا اور جس میں انھوں نے اس وقت کے اہل علم کے اجتہادی اور فقہی اختلافات کے ضمن میں امام زہری پر یہ الزام لگایا ہے کہ ان کی آراء میں اختلاف اور تناقض کی وجہ سے ان پر اعتماد کرنا ترک کیا ہے (ص۳۵۔۳۶) معلوم رہے کہ امام لیث بن سعد کا شمار امام زہری کے شاگردوں کے دوسرے گروپ میں ہوتا ہے، انھوں نے یا ان کے علاوہ کسی اور راویٔ حدیث امام نے امام زہری کی ثقاہت کومجروح نہیں کیا ہے، رہے اجتہادی اور فقہی اختلافات تو تابعین میں بکثرت ان کا وجود ملتا ہے اور حافظ ابن القیم نے انہی اختلافات کے ضمن میں امام مالک کے نام لیث بن سعد کا یہ مکتوب درج کیا ہے۔[1] انھوں نے زہری پر لیث بن سعد کی تنقید ’’تناقض ابن شہاب احیانا‘‘ کے زیر عنوان نقل کی ہے جس سے فکر و اجتہاد میں تعارض، تضاد اور اختلاف مراد ہے، نہ کہ روایت حدیث میں تدلیس و ادراج‘‘ لیث بن سعد نے خود امام مالک پر ۷۰ مسئلوں میں گرفت کی ہے اور ان کو سنت کے خلاف بتایا ہے؟!! [2] اب تک غامدی سے تعرض نہ کرنے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ میں حدیث کی تشریعی حیثیت کے بیان کے موقع پر جن منکرین حدیث کے نقطہ ہائے نظر کا جائزہ لوں گا ان کے ضمن میں غامدی صاحب کی تحقیقات بھی زیر بحث آئیں گی۔ صحیح بخاری کی بعض حدیثوں پر اعتراضات، بلکہ ان کے انکار میں اصلاحی صاحب منفرد نہیں ہیں ، بلکہ اس مہم میں ان کے علاوہ اور لوگ بھی شریک ہیں ؛ جن میں سے کچھ تو ان کے مکتبۂ فکر ہی کے لوگ ہیں اور کچھ باہر کے، اگر ان میں برصغیر کے نام نہاد ’’خدام حدیث‘‘ کا نام ملتا ہے تو عرب دنیا سے تعلق رکھنے والے ’’اہل تحقیق‘‘ کا بھی نام ملتا ہے۔ آگے بڑھنے سے پہلے یہ واضح کردوں گا کہ جس نگاہ سے اہل کتاب علماء نے قرآن پاک کا مطالعہ کیا ہے اور کررہے ہیں ٹھیک اسی نگاہ سے علم حدیث کے یہ نئے اور مسلمان خدام حدیث کا مطالعہ کرتے ہیں اس سلسلے میں ان کے اس اعتراف سے دھوکا نہیں کھانا چاہیے کہ ’’حدیث شرعی ماخذ ہے‘‘، کیونکہ ان کا یہ عقیدہ ہے جس کا وہ ببانگ دہل اعلان کرتے پھرتے ہیں کہ عمل کرنے کے لیے کسی حکم کا قرآن میں ہونا ضروری ہے، میرے اس دعویٰ کی صداقت مثالوں سے معلوم ہوگی۔ پہلی حدیث:… ((تفاضل أھل الإیمان فی الأعمال۔)) ’’اعمال کے اعتبار سے اہل ایمان کے درجات‘‘ امین احسن اصلاحی رقمطراز ہیں :
Flag Counter