Maktaba Wahhabi

43 - 531
باب اوّل: قرآن کی طرح حدیث بھی شرعی ماخذ ہے إِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ، وَنَسْتَغْفِرُہٗ ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّاٰتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِہِ اللّٰہُ فَـلَا مُضِلَّ لَہٗ۔ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَـلَا ھَادِيَ لَہٗ۔ وَأَشْھَدُ أَنْ لَّآ إِلٰـہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ حدیث کا شرعی مقام یہ ہے کہ قرآن پاک کی طرح اور اس کے بالکل مساوی یہ بھی شرعی ماخذ ہے اور اس کو یہ مقام اور درجہ خود اللہ تعالیٰ نے دیا ہے؛ اللہ کی کتاب میں اللہ تعالیٰ پر ایمان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان کے ساتھ اور اس کی اطاعت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے ساتھ فرض قرار دیا گیا ہے اور کسی جگہ دونوں کے درجہ اور حکم میں کوئی تفریق نہیں کی گئی ہے، چنانچہ حقیقی اہل ایمان کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے: ﴿اِِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ﴾ (النور:۶۲) ’’مومن تو صرف وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے۔‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے اپنی اطاعت کے ساتھ اپنے رسول کی اطاعت کو بھی فرض قرار دیا ہے، ارشاد ربانی ہے: ﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلًا، ﴾ (النساء:۵۹) ’’اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور اپنے اولی الامر کی اور اگر تمہارے درمیان کسی معاملے میں نزاع ہوجائے تو اسے اللہ اور رسول کی طرف پھیر دو اگر تم اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو، یہی تمہارے لیے اچھا اور انجام کے اعتبار سے بہتر ہے۔‘‘ اس آیت مبارکہ کے اسلوب بیان کی رو سے جس طرح اللہ کی اطاعت غیر مشروط ہے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت بھی غیر مشروط ہے، جس کی دلیل فعل امر ’’اطیعوا‘‘ کی رسول کے ساتھ تکرار ہے، جبکہ ’’اولی الامر‘‘ کی اطاعت اللہ و رسول کی اطاعت کے ساتھ مشروط ہے، یعنی اگر وہ اللہ و رسول کے مطیع ہوں تو مطاع ہیں ، ورنہ نہیں ، اسی وجہ سے اولی الامر سے پہلے فعل امر: ’’اطیعوا‘‘ نہیں لایا گیا ہے۔ آیت میں نزاع اور اختلاف کی صورت میں معاملات کو اللہ و رسول دونوں کی طرف پھیر دینے کا حکم دیا گیا ہے
Flag Counter