Maktaba Wahhabi

278 - 531
﴿مَا کَانَ عَلَی النَّبِیِّ مِنْ حَرَجٍ فِیْمَا فَرَضَ اللّٰہُ لَہٗ سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ وَ کَانَ اَمْرُ اللّٰہِ قَدَرًا مَّقْدُوْرًا﴾ (الاحزاب: ۳۸) ’’نبی پر اس معاملے میں کوئی تنگی نہیں ہونی چاہیے جو اس کے لیے اللہ نے مقرر کر دیا ہے اللہ کی یہ سنت ان لوگوں میں بھی جاری رہی ہے جو گزر چکے اور اللہ کا حکم ہمیشہ سے طے شدہ اندازے کے مطابق ہوتا ہے۔‘‘ مذکورہ بالا آیات قرآنی سے تقدیر کے مسئلہ میں جو احکام نکلتے ہیں وہ حسب ذیل ہیں : ۱۔ اللہ تعالیٰ ہی انسانوں اور ان کے افعال کا خالق ہے۔ ۲۔ انسانوں کی مشیت اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تابع ہے۔ ۳۔ انسان کا ارادہ اس دقت تک عملی جامہ نہیں پہن سکتا جب تک اللہ تعالیٰ ایسا نہ چاہے۔ ۴۔ اللہ تعالیٰ کی اپنی ذات وصفات میں یکتائی اس امر کی متقاضی ہے کہ کائنات کی ہر چیز اس کی پیدا کردہ ہو۔ ۵۔ اللہ تعالیٰ ہر چیز کا خالق بھی ہے اور اس کے جملہ امور کا مکمل علم بھی رکھتا ہے اور انسانوں کو پیدا کرنے سے پہلے ہی سے وہ یہ جانتا ہے کہ وہ کیا کریں گے۔ ۶۔ انبیائے سابقین کے بارے میں اس نے ان کے لیے جو معاملات طے فرما دیے تھے ان پر ان کے لیے عموماً اور نبی آخر صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی امت کے لیے دلی تنگی جائز نہیں تھی، کیونکہ اللہ کا فیصلہ نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔ اللہ کی اسی سنت پر تمام اہل ایمان کو کار بند رہنا چاہیے۔ ۷۔ اللہ تعالیٰ کی تخلیق، اس کا علم ازلی، اور اس کا قضائے سابق یہ مفہوم نہیں رکھتا کہ اپنے انبیاء اور اپنی کتابوں کے ذریعہ اس نے انسانوں کو جو احکام دیے ہیں ان کی بجا آوری یا ان کی خلاف ورزی میں وہ مجبور محض یا مختار مطلق ہیں ، بلکہ یہ مفہوم رکھتا ہے کہ وہ یہ اعمال اس کے علم اور قضائے سابق ہی کے تحت کسی خارجی جبر اور دباؤ کے بغیر انجام دینے اور نہ دینے میں آزاد ہیں ۔ حدیث قرآن کی تفسیر ہے: اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو اپنی کتاب کا مفسر اور شارح بنا کر مبعوث فرمایا تھا اور آپ اللہ تعالیٰ کے حکم اور منشا کے مطابق اس کی کتاب، قرآن کی تفسیر، تشریح اور تفہیم فرماتے تھے، ارشاد الٰہی ہے: ﴿کَمَآ اَرْسَلْنَا فِیْکُمْ رَسُوْلًا مِّنْکُمْ یَتْلُوْا عَلَیْکُمْ اٰیٰتِنَا وَیُزَکِّیْکُمْ وَیُعَلِّمُکُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ وَیُعَلِّمُکُمْ مَّا لَمْ تَکُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ﴾ (البقرۃ: ۱۵۱) ’’ جس طرح ہم نے تمہارے اندر تمہیں میں سے ایک رسول بھیجا ہے جو تمہیں ہماری آیات پڑھ کر سناتا ہے اور تمہیں پاک کرتا ہے اور تمہیں کتاب اور حکمت (حدیث) کی تعلیم دیتا ہے اور تمہیں ان باتوں کی تعلیم دیتا
Flag Counter