Maktaba Wahhabi

455 - 531
اس کے علاوہ اس کتاب کا مطالعہ انہوں نے اس لیے کیا ہی نہیں تھا کہ اس سے وہ علم روایت کے اصول معلوم کرنا چاہتے تھے بلکہ اس لیے کیا تھا کہ اس کے بعض مندرجات سے ان کے ’’بیمار ذہن ‘‘ کو غذا مل رہی تھی ورنہ وہ حافظ تقی الدین ابوعمرو عثمان المعروف بابن صلاح رحمہ اللہ ۔۵۷۷۔ ۶۴۳ھ) کی معرکۃ الاراء کتاب مقدمہ ابن صلاح کا انتخاب کرتے جو علوم حدیث میں ’’دستور‘‘ کا درجہ رکھتی ہے ۔ یاکم ازکم الکفایہ کے ساتھ اس کا بھی بغائر نظر مطالعہ کرتے دراصل علم حدیث جیسے حساس اور دقیق علم کو جاننے کے لیے کوئی ایک کتاب وہ کیسی بھی ہو ان لوگوں کے لیے بھی کافی نہیں جو قرآن کی طرح اور اس کے بالکل مساوی حدیث کو بھی ماخذ شریعت مانتے ہوئے آغاز شعور سے حدیث کے درس و مطالعہ میں منہمک رہے ہوں تو ایسے شخص کے لیے کافی کیونکر ہو سکتی تھی جو علم حدیث کی ابجد تک سے ناواقف ہونے کے ساتھ اس کی تشریعی حیثیت کا منکر رہا ہو یااس حیثیت کو مشروط مانتا رہا ہو۔ پہلا مغالطہ ، حدیث اور خبر: اصلاحی صاحب کے مغالطوں میں سے پہلا مغالطہ حدیث اور سنت میں فرق ہے جو ان کی کتاب ’’مبادی تدبر حدیث‘‘ کا پہلا باب ہے وہ دونوں میں فرق کا دعویٰ کرکے آگے بڑھ گئے ہیں اور بعد میں اس مسئلہ پر تفصیلی گفتگو کی ہے میں بھی یہ ترتیب قائم رکھوں گا ۔ حدیث کی تعریف: اصلاحی صاحب نے پہلے حدیث کی تعریف کی ہے پھر دوسرے فقرے میں محدثین کے حوالہ سے حدیث کے لیے ’’خبر‘‘ کی تعبیر اختیار کی ہے اور ان دونوں کے تحت جو کچھ فرمایا ہے میں اس پر بالترتیب تبصرہ کرکے دلائل کے ساتھ یہ دکھاؤں گا کہ انہوں نے جو کچھ فرمایا ہے اس میں حق بہت کم اور باطل بہت زیادہ ہے ۔ حدیث کی تعریف کرتے ہوئے موصوف رقمطراز ہیں : حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی قول ، یا فعل یا آپ کی کسی تصویب کی روایت کو کہتے ہیں ، عام اس سے کہ ثابت شدہ ہو یا اس کا ثابت ہونا محل نزاع ہو ۔ [1] اصلاحی کی غلط بیانی یا مبلغ علم؟ اس تعریف میں جو عبارت درست ہے وہ صرف اتنی ہے : حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی قول یا فعل یا تصویب کو کہتے ہیں محدثین کی اصطلاح تقریر کی جگہ تصویب کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں ۔ اس عبارت میں ’’روایت‘‘ کا لفط بھرتی کا بھی ہے اور حدیث کی تعریف سے خارج بھی ورنہ قرآن بھی حدیث میں شامل ہو جائے گا ، کیونکہ اس کی منتقلی بھی بذریعہ روایت ہوئی ہے روایت دراصل حدیث یا کسی بھی قول یا کتاب کو ایک شخص سے دوسرے کو پہنچانے اور منتقل کرنے کا عمل ہے ، جبکہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول ، فعل اور تقریر کا نام ہے
Flag Counter