Maktaba Wahhabi

149 - 214
ترتیب و ترقیم پھر ان جمع شدہ مسائل کو ان کے ابواب کے اعتبار سے ایک ترتیب دے دی جائے اور ہر باب میں بیان شدہ ایک ایک مسئلے کو شماریاتی طریقے سے بیان کر تے ہوئے ایک نمبر(number)دے دیا جائے۔ اختصار و وضاحت ترقیم(numbering)کے بعدمسائل کا حل بیان کرنے والی ان عبارتوں کو ممکن حد تک مختصر کرنا بھی ایک اہم کام ہے۔اختصار کے ساتھ ساتھ اگر کسی جگہ مختلف عبارتوں میں تضاد ہے تو اس کو دور کیا جائے یا ابہام پایا جاتا ہے تو اس کی بھی وضاحت کی جائے تا کہ مسائل کے حل کے لیے انتہائی مختصرلیکن دو ٹوک و واضح عبارتیں حاصل ہو سکیں ۔ حکمیہ انداز میں ڈھالنا ان مراحل سے گزرنے کے بعداب ان عبارتوں کوحکمیہ انداز میں قانونی شکل د ی جائے تاکہ کسی فقہ کی کتاب میں بیان شدہ مسائل اور اسلامی ریا ست کے قانون میں فرق واضح ہو سکے ۔ تنفیذ سب سے آخری مرحلہ اس قانون کے نفاذ کا ہے۔یعنی ریا ست اس قانون کی انتظامیہ کے ذریعے پابندی کروائے گی اور جج حضرات عدالتوں میں اس قانون کے مطابق فیصلے کرنے کے پابند ہو ں گے۔ پس تنفیذبھی تقنین کا ایک مرحلہ ہے ورنہ تو فقہی مسائل کو پہلے چار مراحل سے گزار کر صرف قانونی شکل دے دینا ہی تقنین نہیں ہے بلکہ اس کے بعد اس کو ملکی قانون کے طور پر نافذ کرنا اور جج حضرات کو اس کے مطابق فیصلوں کا پابند کرنا بھی اس میں شامل ہے۔ تدوین و تقنین میں فرق تدوین کا مادہ ’د۔و۔ن‘ ہے اور یہ باب’تفعیل‘ سے مصدر ہے ۔تدوین کا لغوی معنی جمع کرنے‘ اکٹھا کرنے اور مرتب کرنے کے ہیں ۔مولانا وحید الزمان قا سمی کیرانوی حفظہ اللہ لکھتے ہیں : ’’دوّن الکتب:کتابوں کو اکٹھا کرنا اور مرتب کرنا۔‘‘[1] اصطلاحی بطور پر تدوین سے مراد مختلف فقہی احکام اور ان کے دلائل کو ایک جگہ منا سب و آ سان انداز میں جمع کر دینا ہے تاکہ لوگوں کے لیے ان کی طرف رجوع کرناآ سان ہو۔ بعض علماء نے تقنین کے لفظ کے تناظر میں تدوین کے اس معنی کو خوب اچھی طرح واضح کیا ہے ۔ شیخ عبد المحسن العبیکان حفظہ اللہ لکھتے ہیں ۔ ’’ أن التدوین ھو کتابۃ الأحکام الفقھیۃ بصیاغۃ یراھا المدون منا سبۃ من حیث الوضوح‘ ومن حیث اشتمال المدونۃ علی الأدلۃ والنصوص و قد لا یقتصر علی قول واحد من أقوال الفقھاء بدون أن تکون علی شکل مواد مرقمۃ ومسلسلۃ ھذا عن التدوین‘ أما التقنین فھو صیاغۃ الأحکام علی شکل مواد مرقمۃ ومسلسلۃ ومختصرۃ وم ستمدۃ من نصوص الشریعۃ الاسلامیۃ وھی تصاغ بأ سلوب یغلب علیہ طابع الأنظمۃ ویخلو من ذکر الأدلۃ والنصوص الشرعیۃ طلبا للاختصار وبحثاً عن سرعۃ وصول الباحث الی النص الفقھی المطلوب واقتصاراً علی قول واحد یعتبر ھوالراجح من حیث
Flag Counter