Maktaba Wahhabi

143 - 214
’’فقہائے حنفیہ کے یہاں اس سلسلے میں بہت سی نظیریں موجود ہیں ۔ شوہر میں بعض عیوب و امراض پیدا ہو جانے کی صورت میں تفریق کا حق‘ مفقود الخبرکی زوجہ کے لیے تفریق کا حق‘ تعلیم قرآن اور اذان و امامت پر اجرت ‘ کمیشن ایجنٹ( سمسار)کے کاروبار جی سے کتنے ہی مسائل ہیں جن میں فقہائے متاخرین نے دو سرے مکاتب فقہ کی آراء سے فائدہ اٹھاکر امت کو مشقت سے بچایا اور’اختلاف أمتی رحمتی‘کا عملی ثبوت پیش کیا ہے۔‘‘[1] اسلامی ان سائیکلو پیڈیاز کی تیاری نفاذ اسلام کی طرف پیش قدمی کے لیے عصر حاضر کی بنیادی ضروریات میں ایک اہم ضرورت یہ بھی ہے کہ أئمہ سلف کی فقہی آراء‘ اہم شخصیات کا تعارف‘ تاریخ اسلامی کے اہم واقعات‘ اسلامی اداروں اور حکومتوں کی ایک مختصر تاریخ‘ اسلامی ممالک کا جغرافیہ اور مسلمانوں سے متعلق جمیع معلومات کو انسائیکلوپیڈیاز کی شکل میں مرتب کیا جائے تا کہ اسلامی قانون سازی کے عمل میں پیش رفت ہو سکے۔ ابجدی ترتیب سے تیار شدہ ان مو سوعات سے علماء کے علاوہ عوام الناس اور جدید قانون کے ماہرین کا حلقہ بھی ا ستفادہ کر سکے گا۔ اس قسم کے انسائیکلو پیڈیاز کی تیاری کسی ایک عالم دین کے بس کی بات نہیں ہے بلکہ علماء ‘ فقہاء اور مختلف علوم و فون کے ماہرین کی ایک جماعت ہی اس کام کا بیڑا اٹھا سکتی ہے۔ اس سلسلے میں کئی ایک انسائیکلو پیڈیاز تیار کیے گئے ہیں جن میں اکثر و بیشتر صرف أئمہ سلف کے فقہی اقوال کی أبجدی ترتیب پر مبنی ہیں ۔ ڈاکٹر محمود أحمد غازی لکھتے ہیں : ’’ دنیائے اسلام کے نامور ترین‘ جید ترین اور بی سویں صدی کے سب سے بڑے فقیہ ا ستاذ مصطفی أحمد زرقا نے تجویز پیش کی کہ فقہ اسلامی کے ذخائر اور اصولوں کو ایک ان سائکلو پیڈیا کی شکل میں تیار کیا جائے۔ جس طرح ان سائکلو پیڈیا میں ہوتا ہے کہ جس فن کان سائکلو پیڈیا ہوتا ہے اس فن کے تمام تصورات‘ مباحث اور موضوعات ابجدی ترتیب سےalphabatical شکل میں مرتب کیے جاتے ہیں ۔۔۔چناچہ اس موضوع پر د وان سائکلو پیڈیا تیار ہوئے جن میں ایک کی ترتیب میں خود ا ستاذ مصطفی زرقا بھی شامل رہے۔انہوں نے اس میں بہت کچھ لکھا۔ اس کے مضامین کی ترتیب میں انہوں نے حصہ لیا۔ ان کے کئی شاگرد براہ را ست اس کی ترتیب میں شریک تھے۔ یہ ایک بہترین ان سائکلو پیڈیا ہے اور غالباً پینتالیس یا پچ اس جلدوں میں مکمل ہو گئی ہے۔کویت کی وزارت اوقاف نے ’مو سوعۃ الفقہ الاسلامی‘کے نام سے یہ کام کرایا ہے۔۔۔ایک دو سرا انسائیکلوپیڈیا اور بھی ہے جو اس درجہ کا تو نہیں لیکن علمی اعتبار سے اچھا ہے۔ یہ مصر میں تیار ہوا۔ اس کانام بھی ’مو سوعۃ الفقہ الاسلامی‘ ہے۔ یہ نو یا د س جلدوں میں ہے۔[2] حکومت کویت کی جانب سے تیار ہونے والے مذکورہ بالا مو سوعہ فقہیہ کا تفصیلی تعارف ہمارے اس مقالے کے باب پنجم میں پیش کیا جائے گا۔ ٭٭٭
Flag Counter