لوگوں میں سب سے اچھا کون؟
عَنْ عِكْرِمَةَ، فِي قَوْلِهِ تَعَالَى ﴿كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴾ [آل عمران: 110] قَالَ: كُنْتُمْ خَيْرَ النَّاسِ لِلنَّاسِ [1]
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كُنَّا نَقُولُ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَسُولُ اللَّهِ خَيْرُ النَّاسِ، ثُمَّ أَبُو بَكْرٍ، ثُمَّ عُمَرُ. [2]
رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں کہا کرتے تھے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سے بہترین ہیں ،پھر ابو بکر،پھر عمر۔
فتنوں کے دور میں بہترین شخص
عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ النَّاسِ فِي الْفِتَنِ رَجُلٌ آخِذٌ بِعِنَانِ - أَوْ قَالَ: بِرَأْسِ - فَرَسِهِ خَلْفَ أَعْدَاءِ اللَّهِ يُخِيفُهُمْ وَيُخِيفُونَهُ، وَرَجُلٌ مُعْتَزِلٌ فِي بَادِيَتِهِ يُؤَدِّي الْحَقَّ الَّذِي عَلَيْهِ» [3]
(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" فتنوں کے دور میں لوگوں میں سے بہترین وہ شخص ہے جو اپنے گھوڑے کی لگام پکڑکر اللہ کے دشمنوں کو ڈرائے اور وہ اس کو خوفزدہ کریں ۔ اور وہ شخص جو دیہات وغیرہ میں الگ تھلگ رہ کر زندگی بسر کرے اور جو حقوق اس کے ذمہ ہوں وہ انہیں ادا کرے۔ )
حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا : " تم پر ایک زمانہ آئے گا کہ تم میں سے بہترین وہ شخص ہوگا جونانیکی کا حکم دے گا اور نا برائی سےروکے گا۔
سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ، يَقُولُ: «لَيَأْتِيَنَّ عَلَيْكُمْ زَمَانٌ خَيْرُكُمْ فِيهِ مَنْ لَا يَأْمُرُ بِمَعْرُوفٍ وَلَا يَنْهَى عَنْ مُنْكَرٍ» , فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: أَيَأْتِي
|