Maktaba Wahhabi

253 - 343
حسد!چھٹکارا کیسے؟ (خطبہ مسنونہ صفحہ 21 پر ہے) ﴿أَمْ يَحْسُدُونَ النَّاسَ عَلَى مَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ فَقَدْ آتَيْنَا آلَ إِبْرَاهِيمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَآتَيْنَاهُمْ مُلْكًا عَظِيمًا (54)﴾ (کیا اﷲ تعالیٰ نے اپنے فضل سے لوگوں کو جو (قرآن مجید نبوت حکومت اور دشمن پر غلبہ وغیرہ)دیاہے اس پرحسد کرتے ہیں ) "اَیّٰاکُمْ وَالْحَسَدَ فَاِنّٰ ٰالْحَسَد یَاْکُلُ الْحَسَناتِ کَمَاَ تَاکُلُ الْنَارُ اَلْحَطَبَ" [1] نعمت دیکھنے پر دل وجذبات پر چار کیفیات میں سے ایک کیفیت طاری ہوتہ ہے جب ہم کسی نعمت کو دیکھتے ہیں تو ہمارے دل وجذبات پر چار کیفیات میں سے ایک لازماًگزرتی ہے : (١)ہم یہ خواہش کرتے ہیں کہ ویسی ہی نعمت ہم کو میسر آئے لیکن صاحب نعمت بھی اس نعمت عظمی سے محروم نہ ہو دوسرے الفاظ میں ہم اس پر رشک کرتے ہیں ۔ (٢)یاپھر ہمارے قلوب واذقان میں یہ آرزوئے بد جنم لیتی ہے کہ وہ نعمت جو غیر کے پاس ہے وہ ہمیں مل جائے اور اس نعمت میں کوئی دوسرا ہمارا شریک نہ ہو یعنی نہ صاحب نعمت اور نہ ہی کوئی اور۔ ۔
Flag Counter