ایسی تمام سازشوں اور حملوں کو ناکام بنا کر (وَاللّٰهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ )( المآئدہ :67) کا وعدہ پورا کردیا۔" [1]
اللہ تعالیٰ کا اپنے رسول کی حفاظت بذریعہ انصار کرنا
ثناء خوانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسان بن ثابت رَضِیَ اللّٰهُ عَنہ نے کہا:
أَتَانَا رَسُوْلُ اللّٰهِ لَمَّا تَجَهَّمَتْ لَهُ الْأَرْضُ یَرْمِيْهِ بِهاکُلُّ مُوقٍ
تُطْرِدُہٗ أَفْنَاءُ قَیْسٍ وَّخِنْدِفٌ کَتَاءِبُ أَن لَّاتَغْدُ لِلرَّوْعِ تَطْرَقُ
فَکُنَّا لَہٗ مِنْ سَاءِرِ النَّاسِ مَعْقِلاً أَشَمَّ مَنِیْعًاذَ اشَمَارِیْخَ شُھَّقٍ
مُکَلَّلَۃً بِالْمَشْرِفِیِّ وَبِالْقَنَا بِهَا کُلُّ أَظْمی ذِیْ غَرَارِیْنَ أَزْرَقَ
(جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے علاقے والوں نے ہجرت پر محبور کردیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں تشریف لائے، قیس اور خندف کے منتشر لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت ستایا اور یہ ایسے بزدل لوگ ہیں ۔ کہ جب انہیں جنگ یا لڑائی کے علاوہ کسی کام کے لیے بلایا جائے تو دوڑتے آتے ہیں ۔ لیکن لڑائی میں شریک ہونے کی ان میں جرات نہیں ہے۔ جب ان لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ستایا اور تکالیف پہنچائیں تو ہم نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے پاس ٹھہرایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی۔ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت کے لیے ایسے بہاد ر لوگ ثابت ہوئے جنھوں نے تلواروں اور مضبوط نیزوں کا تاج پہن رکھا تھا۔ [2]
درج بالا اشعار ثناء خوانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسان بن ثابت رَضِیَ اللّٰهُ عَنہ نے انصار کی مدح سرائی میں کہے ہیں ۔ ان کے علاوہ اور اشعار بھی ہیں ، جو انھوں نے اس سلسلہ میں کہے ہیں ۔ ان کی تعداد 13 ہے۔ ان میں علی الاطلاق انھوں نے اوصاف انصار بیان کیے ہیں ۔
ثناء خوانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسان بن ثابت رَضِیَ اللّٰهُ عَنہ نے کہا:
وَفِیْنَا اِذَا شَبَّتِ الْحَرْبُ سَادَۃٌ کُھُوْلٌ وَّفِتْیَانٌ طِوَالُ الْحَمَاءِلِ
نَصَرْنَا وَآوَیْنَا النَّبِیَّ وَصَدَّقَتْ اَوَاءِلُنَا بِالْحَقِّ اَوَّلَ قَاءِلٍ
وَکُنَّا مَتٰی یَغْزُ النَّبِیُّ قَبِیْلَۃً نَصِلْ حَافَتَیْہِ بِالْقَنَا وَالْقَنَابِلِ
|