مسجد میں قرآن پڑھنے کی فضیلت
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور ہم صفہ (چبوترہ) پر تھے پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
''تم میں سے کون یہ پسند کرتا ہے کہ وہ بطخان یا عقیق (دو مشہور علاقوں کے نام ہیں ) جائے اور بغیر کسی گناہ اور قطع رحمی کے موٹے کوہانوں والی دو اوٹنیاں لائے۔ پس ہم نے کہا: گم سب یہ پسند کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی ایک مسجد میں آ کر اﷲ کی کتاب کی دو آیتیں پڑھ یا سکھا نہیں سکتا جو اس کے لیے دو اونٹنیوں سے بہتر ہیں اور چار آیات چار اونٹنیوں سے بہتر ہیں ۔'' [1]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
''جب بھی اﷲ کے گھروں (مسجدوں ) میں سے کسی ایک گھر میں کچھ لوگ اکٹھے ہو کر قرآن پڑھتے ہیں یا آپس میں ایک دوسرے کو پڑھاتے ہیں تو ان پر سکینت نازل ہوتی ہے، ان کو رحمت ڈھانپ لیتی ہے، ان کو فرشتے گھیر لیتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ ان (لوگوں ) کا ان (فرشتوں ) میں ذکر کرتا ہے جو اس کے پاس ہیں ۔'' [2]
بقرہ کی آخری دو آیتوں کی فضیلت
فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس نے رات میں سورۃ بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھیں تو وہ (دو آیتیں ) اس کو کافی ہیں ۔'' [3]
قرآن کی آخری تین سورتوں کی فضیلت
"حضرت عبداﷲ بن خبیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بارش والی انتہائی اندھیری رات میں ہم رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کرنے کے لیے نکلے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پا لیا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:''پڑھ! میں نے کہا: کیا پڑھوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تو صبح اور
|