Maktaba Wahhabi

320 - 343
قرآنِ حکیم کی اتباع کا حکم صرف امتیوں کو ہی نہیں بلکہ نبی آخر الزمان حضرت محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہے۔ چنانچہ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ اِتَّبِعْ مَآ اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ﴾ [1] (اے پیغمبر) جو آپ کے رب کی طرف سے آپ کی طرف وحی کیا جاتا ہے اس کی پیروی کریں ۔) ہماری قرآنِ مجید سے یہ کیسی عقیدت ہے کہ ہمیں سات سو سے زائد دفعہ نماز پڑھنے کا حکم دیتا ہے مگر ہم اس کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرتے، وہ ہمیں بے حیائی سے روکتا ہے لیکن ہم اس کی نہیں مانتے، وہ ہمیں باہم ظلم کرنے سے منع کرتا ہے مگر ہم اس کے حکم پر کان نہیں دھرتے۔ وہ ہمیں قتل و غارت سے باز رہنے کا حکم دیتا ہے مگر ہم اس کی نہیں سنتے، وہ ہمیں عدل و انصاف، عفو و درگزر، مساوات، صلہ رحمی اور صدق بیانی کا حکم دیتا ہے مگر ہم اس کے کسی حکم کی تعمیل نہیں کرتے اس کے باوجود ہم اس کی عقیدت کا دعویٰ کریں تو پھر یہ کیسی عقیدت ہے؟ قرآنِ مجید پڑھنے کی فضیلت لفظ ''قرآن'' قرآنِ مجید میں پڑھنے کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ سورۃ القیامۃ میں رب ارض و سماء ارشاد فرماتا ہے: ﴿ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ ﴾[2] (پس جب ہم اس (قرآن) کو پڑھ لیں تو پھر (اے پیغمبر) ہمارے پڑھنے کی پیروی کر۔) نام اور معنی کی مناسبت سے قرآنِ مجید کا یہ اعجاز ہے کہ روئے زمین کی تمام کتب کے مقابلہ میں یہ کتاب مقدس و مطہر سب سے زیادہ پڑھی جاتی ہے۔ ''فَلِلّٰہِ الْحَمْدُ'' کوئی نماز
Flag Counter