Maktaba Wahhabi

144 - 343
اور ہیبت زدگی کے وہ سارے آثار اس آدمی پر طاری ہوجائیں جو اس حالت میں فطرتاً طاری ہو جایا کرتے ہیں جبکہ آدمی کسی زبردست با جبروت ہستی کے حضور پیش ہو نماز میں خشوع سے مراد دل اور جسم کی یہی کیفیت ہے اور یہی نماز کی اصل روح ہے حدیث میں آتا ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ نماز پڑھ رہا ہے اور ساتھ ساتھ ڈاڑھی کے بالوں کو کھجلاتا جاتا ہے اس پر آب نے فرمایا '' لَوْ خَشَعَ قَلْبُہ، خَشَعَتْ جَوَارِحُہ '' اگر اس کے دل میں خشوع ہوتا تو اس کے جسم پر بھی خشوع طاری ہوتا ''۔[1] جب کوئی خدا کا بندہ بارگاہ ایزدی میں ادائیگی نماز کے لئے کھڑا ہوتو اس کے قلب کی یہ کیفیت ہو کہ اس پر رقت نرمی خاکساری اور فروتنی طاری ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی مکمل توجہ (Attentoin) اللہ تعالیٰ کی طرف ہو اور یہی حال اس کے اعضائ و جوارح کا بھی ہو اور وہ یوں سمجھے کہ گویا وہ اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہا ہے اگر وہ ایسا نہیں کر سکتا تو کم از کم یہی ذہن میں رکھے کہ اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اَنْ تَعْبُدَاﷲَ کَاَنَّکَ تَرَاہ، فَاَن لَّمْ تَکُنْ تَرَاہُ فَاِنَّہ، یَرَاکَ'' [2] (تو اللہ تعالیٰ کی عبادت ایسے کرگویا کہ تو اس کو دیکھ رہا ہے پس اگر تو اس کو نہیں دیکھ سکتا (یعنی اگر ایسی کیفیت پیدا نہیں ہو سکتی ) تو اس بات پر یقین ہے کہ وہ تجھے دیکھتا ہے) روز محشر نماز کے فوائد جو بندہ مومن صلوات خمسہ (پانچ نمازوں )کی ادائیگی بڑی پابندی ،ذمہ داری اور اہتمام خاص سے کرتا ہوگا یوم ثقیل( بوجھل دن یعنی قیامت کے دن ) کے شدید لمحات اور ہولناک لحظات میں جہاں نماز اس کا نور اور برہاں ہوگی وہاں اس کی نجات کا معتبر ذریعہ بھی ہوگی ، چنانچہ پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
Flag Counter