(پہلوان پچھاڑنے والا نہیں ہے بلکہ وہ پہلوان تو کے وقت اپنے وقت پراپنے وقت اپنے نفس قابو رکھے۔)
بقول شاعر:
ان کے غصے سے خدا بچائے جو اترے نہ بن دھماکہ دکھائے
ابلیس کے حملہ کے اوقات
ابلیس لعین ویسے تو ہمہ وقت انسان کو گمراہ کرنے کی تگ و دو کرتا رہتا ہے مگر تین اوقات میں عموماً وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو جاتا ہے۔
٭ "بوقت غصہ ابلیس آدمی کے جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے اور آنکھ کان زبان ہاتھ اور پاؤں کو اس کے اختیار سے باہر نکالتا ہے اور جو چاہتا ہے اس سے کرواتا ہے۔
٭ بوقت جہادبوقت جہاد انسان کے دل میں گھر بار 'بیوی و فرزند کا خیال دل میں ڈالتا ہے اور انسان کو ایسے خیالات یاد دلا کر لڑائی کے میدان سے بھگاتا ہے کہ اسے اپنا مقصد بھول جاتاہے۔
٭ بوقت خلوت نا محرم عورت کے ساتھ تنہائی میں بھی شیطان ایڑی چوٹی کا زور لگاتا ہے کہ انسان کو بہکا دے ۔یہی وجہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر محرم عورت کے ساتھ خلوت کرنے سے منع فرمایا ہے۔"(12)
غصہ زائل کرنے کے طریقے
"ابوالاسودرحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو ذر اپنے حوض پر پانی پلارہے تھے کہ ایک قوم آئی انہوں نے کہا کہ کون ابو ذرص کے پاس جا کر اس کے سر کے بال گنے گا تو ایک آدمی نے کہا میں ۔ سو وہ آیا اور حضرت ابو ذرص کو تنگ کرنا شروع کر دیا آپ کھڑے تھے بیٹھ گئے (تھوڑی دیر بعد)لیٹ گئے تو اس کو کہا گیا (یعنی ابوذر رضی اللہ عنہ کو) کہ اے ابو ذرصتم پہلے کیوں بیٹھے پھر لیٹ گئے توابو ذر ص نے کہا بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا تھا جب تم
|