Maktaba Wahhabi

322 - 343
''جس شخص نے اﷲ کی کتاب (قرآنِ مجید) کا ایک حرف پڑھا اس کے لیے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر ہے، میں نہیں کہتا کہ ''الم'' ایک حرف ہے بلکہ ''الف'' ایک حرف ہے ''لام'' ایک حرف ہے اور ''میم'' ایک حرف ہے۔ یعنی یہ تین حرفوں سے مرکب ہے اور ١٩۔ ٣= ٣٠ یعنی پڑھنے والے کو ٣٠ نیکیاں ملیں گی۔" [1] ماہرِ قرآن کی فضیلت حضرت عائشہ رضی اللہ عنھاسے روایت ہے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو شخص قرآن پڑھتا ہے اور وہ (صحت کے ساتھ) قرآنِ کریم پڑھنے میں ماہر ہے تو وہ بزرگ، نیکوکار فرشتوں کے ساتھ ہو گا اور جو قرآن اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور اس کے پڑھنے میں اسے مشقت ہوتی ہے اس کے لیے دوگنا اجر ہے۔ " [2] ماہر سے مراد قرآنِ کریم کا حافظ اور تجوید و حسن صوت سے پڑھنے والا ہے۔ جیسا کہ امام بخاری کی روایت کے الفاظ وغیرہ سے واضح ہے۔ دوسرا وہ شخص ہے جو حافظِ قرآن نہیں ہے اور تجوید و حسن صوت سے بھی بہرہ ور نہیں ہے اس لیے قرآن فصاحت و روانی سے نہیں پڑھ سکتا، اسکے باوجود ذوق و شوق سے لیکن اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور پڑھنے میں جو مشقت ہوتی ہے اسے برداشت کرتا ہے، اس مشقت کی وجہ سے اسے دوگنا اجر ملے گا۔ قرآن سیکھنے اور سکھانے کی فضیلت حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور اسے سکھائے۔'' [3] قرآن پڑھنے والے کی مثال
Flag Counter