Maktaba Wahhabi

350 - 343
توحید کے جلوے سے محروم رہتے ہیں اور ان کے اندر ایمان و یقین کی کیفیت پیدا نہیں ہوتی۔" [1] ڈھونڈھنے والا ستاروں کی گزر گاہوں کا اپنے افکار کی دنیا میں سفر کر نا سکا جس نے سورج کی شعاعوں کو گرفتار کیا زندگی کی شب تاریک سحرکرنا سکا "یعنی ہم نے ان کی نظر میں یہ واضح کردیا کہ آسمانوں اور زمین کی تخلیق اللہ عزوجل کی وحدانیت کی کس طرح دلیل ہے۔ ملک و خلق میں وہ کس طرح وحدہٗ لا شریک لہ ہے کہ اس کے سوا نہ کوئی اور معبود ہے اور نہ پروردگار، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : ﴿قُلِ انْظُرُوْا مَاذَا فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۭ وَمَا تُغْنِي الْاٰيٰتُ وَالنُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُوْنَ﴾ [2] ’’ کہہ تم دیکھو آسمانوں اور زمین میں کیا کچھ موجود ہے۔ اور نشانیاں اور ڈرانے والی چیزیں ان لوگوں کے کام نہیں آتیں جو ایمان نہیں لاتے۔‘‘ اور فرمایا : ﴿اَفَلَمْ يَرَوْا اِلٰى مَا بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ مِّنَ السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ ۭاِنْ نَّشَاْ نَخْسِفْ بِهِمُ الْاَرْضَ اَوْ نُسْقِطْ عَلَيْهِمْ كِسَفًا مِّنَ السَّمَاۗءِ ۭ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّكُلِّ عَبْدٍ مُّنِيْبٍ﴾[ سبا : ٩ ] ’’ تو کیا انھوں نے اس کی طرف نہیں دیکھا جو آسمان و زمین میں سے ان کے آگے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے، اگر ہم چاہیں انہیں زمین میں دھنسا دیں، یا ان پر آسمان سے کچھ ٹکڑے گرا دیں ۔ یقیناً اس میں ہر رجوع کرنے والے بندے کے لیے ضرور ایک نشانی ہے۔‘‘ [3] ملکوت کا مفہوم
Flag Counter