Maktaba Wahhabi

284 - 343
17-الله تعالیٰ کی مَعیَّت خاصہ(ساتھ،نصرت اور اعانت) حاصل کرنے کے ذرائع (خطبہ مسنونہ صفحہ 21 پر ہے) ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ﴾ [1] آج کے خطبہ میں ان خوش نصیبوں کا بیان ہو گا جنہیں اللہ تعالیٰ کی معیت خاصہ حاصل ہوتی ہے۔ سب سے پہلے معیت خاصہ (ساتھ) کا مطلب سمجھ لیں : اللہ تعالیٰ کی مَعِیت خاصہ(ساتھ)کا مطلب اللہ تعالیٰ کی معیت اور اس کے ساتھ ہونے کا مطلب؟ : یعنی " اللہ تعالیٰ ساتھ ہے صبر کرنے والوں کے "۔ اپنی تائید و نصرت اور مدد و عنایت کے اعتبار سے جو کہ عبارت ہے معیت خاصہ سے جو کہ اہل ایمان اور ان میں سے صابرین وغیرہ کے ساتھ مختص ہے۔ جبکہ اس کی معیت عامہ جو کہ احاطہ ٔعلم و قدرت کے معنی میں ہے وہ عام ہے اور سب ہی مخلوقات کو شامل ہے کہ وہ سب ہی اس کے احاطہء علم و قدرت میں داخل ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا – ﴿ هُوَ مَعَکُمْ اَیْنَمَا کُنْتُمْ ﴾[2] اور جیسا کہ – ﴿وَهُوَ مَعَهُمْ اَیْنَمَا کَانُوْا﴾[3]
Flag Counter