Maktaba Wahhabi

38 - 343
کرنے کے ساتھ ہرقسم کے شرک کی نفی کی گئی ہے، اس لیے اس سورت کا نام سورت الاخلا ص رکھا گیا۔" [1] وہی ایک ذات عبادت کے لائق ہے جمیع انبیاء کی بعثت کا مقصد وحید یہی تھا کہ وہ لوگوں کو ایک اللہ کی عبادت کی دعوت دیں چنانچہ فرمان رب تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ ﴾ [2] ( اور ہم نے آپ سے پہلے کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر اس پریہی وحی بھیجتے رہے کہ میرے سواکوئی سچا معبود نہیں سو تم میری ہی عبادت کرنا ۔) ہے اک ذات واحد عبادت کے لائق زبان اور دل کی شہادت کے لائق اسی کے ہیں فرمان طاعت کے لائق اسی کی ہے سرکار خدمت کے لائق لگاؤ تو لو اپنی اس سے لگاؤ جھکاؤ تو سر اس کے آگے جھکاؤ اسی پر ہمیشہ بھروسہ کرو تم اسی کے سدا عشق کا دم بھرو تم اسی کے غضب سے ڈرو گر ڈرو تم اسی کی طلب میں مرو گر مرو تم مبرا ہے شرکت سے اس کی خدائی نہیں اس کے آگے کسی کو بڑائی (حالی) غرض یہ کہ آسمان وزمین کا پیدا کرنا، آسمان سے پانی برسانا ، زمین سے قسم قسم کی نباتات کا اگانا،زمین کو (مخلوق کی) قرار گاہ بنانا، اس کے درمیان نہریں بنانا، اس (زمین) کے
Flag Counter