Maktaba Wahhabi

309 - 343
"حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں کہ جب نجاشی فوت ہوا تو ہم یہ باتیں کیا کرتے تھے کہ اس کی قبر پر ہمیشہ نور دیکھا جاتا ہے ۔ " [1] شیر خادم بن گیا "ابن منکدر بیان کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام سفینہ روم کی زمین میں لشکر کو تلاش کرنے کےلئے بھاگتے ہوئے چلے تو اچانک وہ ایک شیرکے پاس پہنچ گئے ۔ انھوں نے (اس شیر سے) کہا: ''یَا اَبَا الْحَارِثِ اَنَا مَوْليٰ رَسُوْل اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم کَانَ مِنْ اَمْرِيْ کَیْتَ وَکَیْتَ.'' (اے شیر! میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم غلام ہوں (اور) میرا ماجرا اس طرح ہے (یہ جملہ سننے کی دیر تھی کہ) شیر ان کی طرف(مطیعانہ انداز میں ) دم ہلاتے ہوئے آیا اوران کے پاس کھڑا ہو گیا شیر جب کبھی کوئی آواز سنتا تو اس کی طرف مائل ہو جاتا پھر شیر حضرت سفینہ کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔ یہاں تک کہ وہ لشکر کے پاس پہنچ گئے پھر واپس لوٹ گیا۔) [2] دشمن پر فتح حاصل ہوگئی "ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایک لشکر بھیجا اور لشکر والوں پر ایک شخص کو امیر بنایا جسے ساریہ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ اس دوران کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ میں خطبہ دے رہے تھے انھوں نے بآواز بلند کہا۔ اے ساریہ! پہاڑ کی طرف ہوجاؤ۔ پس ہم نے پہارکی طرف اپنی پشتوں کو ٹیک دیاتو اﷲ تعا لیٰ نے دشمن کو شکست دے دی۔" [3] اچھا ہے دل کے پاس رہے پاسبانِ عقل لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے
Flag Counter