Maktaba Wahhabi

257 - 343
(اے اسرائیل کے بیٹو!میرے اس احسان کو یاد کرو جو میں تم پر کر چکا ہوں اور میں نے تم کو (یعنی تمہارے باپ دادوں کو)سارے جہاں کے لوگوں پربزرگی دی تھی۔) جبکہ سورۃالمائدہ میں ہے: ﴿وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ اذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ جَعَلَ فِيكُمْ أَنْبِيَاءَ وَجَعَلَكُمْ مُلُوكًا وَآتَاكُمْ مَا لَمْ يُؤْتِ أَحَدًا مِنَ الْعَالَمِينَ ﴾ [1] ( اے پغمبر بنی اسرائیل کو یاد دلاؤ ) جب موسٰی نے اپنی قوم سے کہا اے میری قوم اﷲتعالیٰ نے تم پر جو انعامات کئے ہیں ان کو یاد کرواس نے تم میں کئی نبی پےدا کئے اور تم کو( محکومی سے نجات دے کر)بادشاہ بنایا اورتم کو وہ دیا جو دنیا جہاں میں کسی کو نہیں دیا۔) اﷲ تعالیٰ نے بنی اسرئیل کو حسد کے علاج کا طریقہ یہ بتایا کہ اگر اﷲ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نعمتیں دی ہےں تو تہارے اباؤ اجداد کو بھی بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے لہذا تمہیں حسد نہیں کرنا چاہیے۔ حسد زائل کرنے کا دوسرا طریقہ اﷲ کی مرضی جسے چاہے اپنی رحمت سے خاص کر لے،پھر حسد کس چیز پر؟ ﴿وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ ﴾ [2] جسے چاہے بادشاہت سے نواز دے: ﴿ وَاللَّهُ يُؤْتِي مُلْكَهُ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ ﴾ [3] (پھر جسے چاہے نبوت سے سرفراز کر دے۔) ﴿اﷲُ اَعْلَمُ حَیْثُ یَجْعَلُ رِسَالَتَه﴾[4]
Flag Counter