حدیث نمبر: 4234 ((عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "يَهْرَمُ ابْنُ آدَمَ وَيَشِبُّ مِنْهُ اثْنَتَانِ: الْحِرْصُ عَلَى الْمَالِ، وَالْحِرْصُ عَلَى الْعُمُرِ)) [1]
(انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ابن آدم (انسان) بوڑھا ہو جاتا ہے، اور اس کی دو خواہشیں جوان ہو جاتی ہیں :
مال کی ہوس، اور عمر کی زیادتی کی تمنا
دنیا کی زیادہ فکرکرنے سے دنیا زیادہ نہیں ملے گی
((قَالَ خَرَجَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مِنْ عِنْدِ مَرْوَانَ بِنِصْفِ النَّهَارِ قُلْتُ مَا بَعَثَ إِلَيْهِ هَذِهِ السَّاعَةَ إِلَّا لِشَيْئٍ سَأَلَ عَنْهُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ سَأَلَنَا عَنْ أَشْيَائَ سَمِعْنَاهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ کَانَتْ الدُّنْيَا هَمَّهُ فَرَّقَ اللَّهُ عَلَيْهِ أَمْرَهُ وَجَعَلَ فَقْرَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ وَلَمْ يَأْتِهِ مِنْ الدُّنْيَا إِلَّا مَا کُتِبَ لَهُ وَمَنْ کَانَتْ الْآخِرَةُ نِيَّتَهُ جَمَعَ اللَّهُ لَهُ أَمْرَهُ وَجَعَلَ غِنَاهُ فِي قَلْبِهِ وَأَتَتْهُ الدُّنْيَا وَهِيَ رَاغِمَةٌ))[2]
(زید بن ثابت رضی اللہ عنہ مروان کے پاس سے ٹھیک دوپہر کے وقت نکلے میں نے کہا اس وقت جو مروان نے زید بن ثابت کو بلا بھیجا تو ضرور کچھ پوچھنے کیلئے بلایا ہوگا میں نے ان سے پوچھا انہوں نے کہا مروان نے ہم سے چند باتیں پوچھیں جن کو ہم نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا میں نے آپ سے سنا آپ فرماتے تھے جس شخص کو بڑی فکر دنیا کی ہی ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے کام پریشان کر دے گا اور اس کی مفلسی دونوں آنکھوں کے درمیان کر دے گا اور دنیا اس کو اتنی ہی ملے گی جتنی اس کی تقدیر میں لکھی ہے اور جس کی نیت اصل آخرت کی طرف ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے سب کام درست کر دے گا اس کے پھیلاؤ کو اس کی دلجمعی کیلئے اور اس کے دل میں بےپرواہی ڈال دے گا اور دنیا جھک مار کر اس کے پاس آئے گی۔
دنیا کی حیثیت آخرت کے مقابلہ میں
|