Maktaba Wahhabi

296 - 343
اولیاء اﷲ کی بڑی نشانی یہ بھی ہے کہ اﷲ کی راہ میں جان قربان کرنے سے کبھی خائف اور مغموم نہیں ہوتے بلکہ ضرورت پڑنے پر وہ بصد مسرت و فرحت اﷲ کی راہ میں اپنی جان دے دیتے ہیں جبکہ دوسرے یہ مشکل کام کرنے کے لیے کبھی تیار نہیں ہوں گے اہخم الحاکمین کا فرمان ہے: ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ هَادُوا إِنْ زَعَمْتُمْ أَنَّكُمْ أَوْلِيَاءُ لِلَّهِ مِنْ دُونِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ﴾ [1] (اے نبی) کہہ دو اے یہودیو! اگر تمہیں یہ گمان ہے کہ دوسرے لوگوں کو چھوڑ کر صرف تم ہی اﷲ کے دوست ہو تو پھر موت کی تمنا کرو اگر تم سچے ہو۔) بلکہ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَلَا يَتَمَنَّوْنَهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ ﴾ [2] (وہ اپنی کرتوتوں کے سبب کبھی اس (موت) کی تمنا نہیں کریں گے اور اﷲ تعالیٰ ایسے ظالموں کو خوب جانتا ہے۔) اولیاء اللہ کی تعظیم وتوقیر کے آداب اولیاء اللہ کی تعظیم و توقیر کے آداب ذیل میں بیان کیے جاتے ہیں : 1۔اولیاء اﷲ کا ادب و احترام نہایت ضروری ہے اور ان کی گستاخی اور بے ادبی ناجائز ہے مگر یاد رہے کہ اولیاء اﷲ کے اقوال و افعال، فرمودات و معمولات اور خواب و مکاشفات وغیرہ شریعت و دین کا درجہ نہیں رکھتے کیونکہ شریعت و دین صرف اور صرف کتاب و سنت کا نام ہے( یاد رہے اجتہاد و قیاس کا سرچشمہ بھی قرآن وسنت ہیں )۔لہٰذا ان سے اختلاف ممکن ہے اور اختلاف کی صورت میں ان کے اقوال و افعال کو کتاب و سنت کے میزان
Flag Counter