Maktaba Wahhabi

152 - 343
سات خوش قسمت لوگ ایسے ہیں کہ جس دن کوئی سایہ نہیں ہو گا انہیں اس دن سایہ حاصل ہوگا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " ۔ ۔ ۔ وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ ) اللہ کے نیک بندے خشوع وخضوع کےساتھ اللہ تعالیٰ کو پکارتے ہیں چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَيَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ﴾ [1] ﴿وَيَخِرُّونَ لِلأَذْقَانِ يَبْكُونَ وَيَزِيدُهُمْ خُشُوعًا﴾ [2] پیارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خشوع و خضوع سے لبریز نماز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا دامن خشوع و خضوع سے لبریز اور عجز و انکساری سے معمور ہوتا تھا۔ "عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ " يُصَلِّي وَلِصَدْرِهِ أَزِيزٌ كَأَزِيزِ الْمِرْجَلِ " [3] ( حضرت مطرف بن عبداللہ بن شخیر اپنے باپ عبداللہ بن شخیر سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا ''میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا کہ آپ کے سینہ مبارک سے رونے کی آواز اس طرح آرہی تھی جیسے ہنڈیا ابل رہی ہو ) یہ تاجدار مدینہ کی نماز کا حال ہے کہ آپ نماز میں اتنے منہک ہوتے اور اللہ تعالیٰ کی طرف اتنے متوجہ ہوتے کہ خوف خدا کی وجہ سے گریہ و زاری اور آہ و بکا کرنے لگتے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
Flag Counter