وہم کی ہر زنجیر کو توڑا رشتہ ایک خدا سے جوڑا
شرک کی محفل کر دی برہم صلی اللہ علیہ وسلم
راہ میں کانٹے جس نے بچھائے گالی دی اور پتھر برسائے
اس پر چھڑکی پیار کی شبنم صلی اللہ علیہ وسلم
سیدناعبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور شانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا:
''اِنَّ اللّٰہَ نَظَرَ فِيْ قُلُوْبِ الْعِبَادِ فَوَجَدَ قَلْبَ مُحَمَّدٍ خَیْرَ قُلُوبِ الْعِبَادِ فَاصْطَفَاہُ لِنَفْسِہِ.'' [1]
(بے شک اﷲ تبارک وتعالیٰ نے بندوں کے دلوں میں دیکھا تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دل سب بندوں سے بہتر پایا، اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے لیے خاص کر لیا۔)
مُحَمَّدٌ سَیِّدِ الْکُونَیْنِ وَالثَّقَلَیْنِ وَالْفَرِیْقَیْنِ مِنْ عُرْبٍ وَّمِنْ عَجَم
نَبِيُّنَا الْامِرُ الناَّهِيْ فَلَا اَحَد اَبَرَّ فِيْ قَوْلِ لَا مِنْهُ وَلَا نَعَم
وَفَاقَ النَّبِيٍّيْنَ فِيْ خُلْقٍ وَ فِيْ خَلْقِ وَلَمْ یُدَانُوْہ فِيْ عِلْمٍ وَلَا کَرم
(بوصیری)
(حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دونوں جہانوں کے جن و انس کے اور عرب و عجم کے دونوں گروہوں کے سردار ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے نبی ہیں اچھائیوں کا حکم دینے والے اور برائیوں سے روکنے والے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابلہ میں ہاں اور نہیں کے اعتبار سے کوئی زیادہ سچا نہیں ہے۔پیدایش اور اخلاق دونوں میں وہ سارے انبیاء پر فائق ہیں ۔ انبیاء کرام کا علم اور سخاوت میں مقابلہ یا برابری نہیں کر سکتے۔)
(ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآء)
یہ اﷲ کا فضل ہے جس کو چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔ [2]
جہاں میں تو آنے کو ہزاروں انبیاء آئے مگر اپنے نبی کی شان سب سے اوج پر نکلی
|