19-محاسنِ قرآنِ کریم
(خطبہ مسنونہ صفحہ 21 پر ہے)
﴿اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَه لَحٰفِظُوْنَ﴾ [1]
تمہیدی کلمات
اﷲ عزوجل نے اپنے کی ہدایت و راہنمائی کے لیے انہیں میں سے چند پاکباز اور پاکیزہ شخصیات کا انتخاب کرتا ہے، پھر ان پر انوارِ شخصیات پر اﷲ تعالیٰ اپنے احکام نازل کرتا رہتا ہے۔ بعض کو تو یکجا اور یکبار ہی سارے احکاماتِ الٰہیہ عطا کر دئیے جاتے رہے ہیں لیکن بعض کو جیسے جیسے اﷲ تعالیٰ کے احکامات کی ضرورت ہوتی، ان کی ویسے ہی رہنمائی کر دی جاتی۔جب یہ مبارک ہستیاں اس دنیائے فانی کو خیر باد کہہ کر اپنے خالقِ حقیقی سے جاملی ہیں تو بندگانِ خدا کے لیے وہ صحیفے یا الہامی کتابیں جو ان پر نازل ہوتی تھیں اور جن میں احکاماتِ الٰہیہ بندوں کی رہنمائی کے لیے موجود تھے۔ بنی نوع انسان کے لیے منبع ہدایت اور سر چشمہ رہنمائی کا کام دیتی رہی ہیں ۔ لوگ اپنے پیش آمدہ مسائل کا حل انھی الہامی کتابوں یا الہامی صحیفوں سے ڈھونڈتے رہے ، پھر ان کے مطابق چلنے کی کوشش کرتے تھے۔
یاد رہے کہ کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کی تخلیق اپنی عبادت اور بندگی کے لیے کی ہے، چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:
﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴾ [2]
|