Maktaba Wahhabi

174 - 343
9-غصہ ضبط کرنے کی فضیلت (خطبہ مسنونہ صفحہ 21 پر ہے) ﴿خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ وَأَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِينَ ﴾ [1] ( آپ درگزر اختیار کریں نیک کام کی تعلیم دیں اور جاہلوں سے ایک کنارہ ہوجائیں ۔ ) اسلام ایک ہمہ گیراور آفاقی دین دین اسلام ایک ہمہ جہت، ہمہ گیر، عالمگیر اور آفاقی دین (Universal Relegion) ہے اس کی تعلیمات تمام شعبہ ہائے زندگی پر محیط ہیں دین اسلام اس چار ر وزہ زندگی کے تمام مسائل، ہر حالت و کیفیت اور ہر مسئلہ میں مکمل رہنمائی کرتا ہے خواہ وہ رنج و غم کی حالت ناگفتہ بہ ہو یا خوشی و مسرت کا پر لطف موقع یا پھر غیظ و غضب کا نازک وقت ہو غرضکہ دین اسلام تمام حالات و کوائف زندگی میں اپنے تابع فرمانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ غیظ و غضب سے احتراز کا حکم دین اسلام میں غیظ و غضب کی بابت بڑی واضح اور عام فہم ہدایات (Instructions) موجود ہیں جن سے اس کے محاسن ، اوصاف اور خوبیاں مزید نکھرتی اور عیاں ہوتی ہیں ۔ سب سے پہلے اسلامی تعلیمات اس بات پر زور دیتی ہیں کہ حتی الامکان اپنے آپ کو شرور ہائے غضب اور مہالک غیظ و عصہ کی تباہکاریوں سے بچایا جائے ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ مجھےآپ کوئی وصیت فرمائیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (وصیت کرتے ہوئے ) فرمایا کہ کبھی غصہ میں نہ آنا۔ وہ آدمی جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی
Flag Counter