Maktaba Wahhabi

267 - 343
﴿ قَالَ فَبِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأَقْعُدَنَّ لَهُمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِيمَ (16) ثُمَّ لَآتِيَنَّهُمْ مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ وَعَنْ أَيْمَانِهِمْ وَعَنْ شَمَائِلِهِمْ وَلَا تَجِدُ أَكْثَرَهُمْ شَاكِرِينَ ﴾ [1] ( شیطان کہنے لگا (اے اللہ) تو نے مجھے گمراہی میں مبتلا کیا ہے لہذا اب میں بھی ان کو تیرے سیدھے رستے پر (انہیں گمراہ کرنے) کے لئے بیٹھوں گا ۔ پھر انسانوں گے آگے سے پیچھے سے دائیں سے بائیں سے غرص ہر طرف سے گھیروں گا اور تو ان میں سے اکثریت کو شکرگزار نہ پائے گا) مگر ابلیس رجیم کی ساری چالیں ، مکر و فریب ، منصوبے اور مکاید ذکر اللہ کے مضبوط قلعے کے سامنے ایک بے حیثیت تنکے کی طرح ہیں ۔ جس قلعہ کے ساتھ ٹکرانے سے نہ تو قلعہ کو کچھ فرق پڑتا ہے اور نہ ہی قلعہ میں پناہ گزین لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں ۔ ((اَلشَّیْطَانُ جَاثِمٌ عَلٰی قَلْبِ ابْنِ آدَمَ فَاِذَا ذَکَرَ اللهَ خَنَسَ وَاِذَا غَفَلَ وَسْوَسَ )) [2] (آدم کے بیٹے کے دل پر شیطان گھٹنوں کے بل بیٹھا ہوتا ہے پس جب وہ اللہ کا ذکر کرتا ہے تو پیچھے ہٹ جاتا ہے اور جب غافل ہوتا ہے تو وسوسے ڈالتا ہے) ذکر سے معیت الہی کا حصول اللہ تعالیٰ کی معیت کا حصول ایک مومن بندے کے لئے بہت بڑا اعزاز اور اکرام ہے ۔ جس خوش بخت اور محسود القسمت انسان کو معیت خدا وندی کا شرف حاصل ہو جائے بھلا اس سے بڑا معزز مکرم اور محترم کون ہو سکتا ہے۔جس انسان کو معیت الہی حاصل ہو جائے تو وہ سمجھ لے کہ اسے بارگاہ ایزدی سے نجات اور کامیابی کی سند مل گئی ہے۔
Flag Counter