Maktaba Wahhabi

183 - 343
میں سے کوئی غصے میں آئے اور وہ کھڑا ہو تو بیٹھ جائے اگر غصہ چلا جائے تو ٹھیک وگرنہ لیٹ جائے" [1] ابو وائل الصنعانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم عروہ بن محمد رحمہ اللہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا پس اس نے اس سے ایسی کلام کی جس سے اسے غصہ آ گیا پس وہ غضبناک ہوا تو کھڑا ہوا (اور چلا گیا) پھر ہماری طرف لوٹا اور تحقیق اس نے وضو کیا ہوا تھا پس اس نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ بے شک غصہ شیطان کی طرف سے ہے اور شیطان آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے سو جب کوئی تم میں سے غصے میں آئے تو وضو کر ے۔ [2] غصہ زائل کرنے کےمندرجہ ذیل طریقے ہیں ۔ ٭ وضو کرلے۔ ٭ اگر کھڑا ہے تو بیٹھ جائے ۔ ٭ اگر بیٹھا ہے تو لیٹ جائے ۔ ٭ شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے ۔ ٭ اللہ تعالیٰ کی صمدیت و قہاریت کو ذہن میں لائے،پھر یہ بھی ذہن میں لائے کہ غصہ کی حالت میں مجھ سے کوئی ایساکام نا ہو جائے جس سے میرا رب مجھ پر غضبناک ناہوجائے۔اللہ تعالیٰ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے غصہ سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگاکرتے تھے چنانچہ حدیث میں آتاہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی نماز میں یہ دعا پڑہا کرتے تھے:
Flag Counter