عَلَيْنَا زَمَانٌ نَرَى الْمُنْكَرَ فِيهِ فَلَا نُغَيِّرُهُ , قَالَ: «وَاللَّهِ لَتَفْعَلُنَّ» ۔ ۔ ۔[1]
(حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا : " تم پر ایک زمانہ آئے گا کہ تم میں سے بہترین وہ شخص ہوگا جونانیکی کا حکم دے گا اور نا برائی سےروکے گا۔قوم میں سے ایک آدمی نے کہا: کیا ہمارے اوپر ایسا زمانہ آئے گا کہ ہم برائی کو دیکھیں گے اور اسے روک نہیں سکیں گے۔انہوں نے کہا: اللہ کی قسم ! تم ایسا کروگے۔ ۔ ۔)
عَنْ أُمِّ مَالِكٍ الْبَهْزِيَّةِ قَالَتْ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفِتَنَ فَقَالَ: «خَيْرُكُمْ فِيهَا أَوْ خَيْرُ النَّاسِ رَجُلٌ يَعْزِلُ فِي مَالِهِ يَعْبُدُ رَبَّهُ وَيُعْطِي حَقَّهُ، وَرَجُلٌ يُخِيفَهُ الْعَدُوُّ وَيُخِيفَهُمْ» [2]
(ام مالک بہزیہ سے روایت ہے اس نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتنوں کا ذکر کیا توکہا: ان میں تم میں سے بہترین وہ شخص ہےجو اپنے مال کے ساتھ عزلت میں چلاجائے گا اور اپنے رب کی عبادت کرے گا اور اپنا حق ادا کرے گا۔اور وہ شخص جو اپنے دشمن کو ڈرائے گا اوراس کا دشمن اسے ڈرائےگا۔)
جو دور جاھلیت میں ان میں سے بہترین تھے وہ اسلام میں بھی بہترین ہیں
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " تَجِدُونَ النَّاسَ مَعَادِنَ، فَخِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوا. وَتَجِدُونَ مِنْ خَيْرِ النَّاسِ فِي هَذَا الْأَمْرِ أَكْرَهَهُمْ لَهُ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ فِيهِ. وَتَجِدُونَ مِنْ شَرِّ النَّاسِ ذَا الْوَجْهَيْنِ الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ " [3]
|