جَمَلًا خِيَارًا قَالَ: «فَأَعْطِهِ فَإِنَّ» خَيْرَكُمْ " أَوْ قَالَ: «خَيْرَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَاءً)) [1]
(عطاء بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے اونٹ ادھار لیا، چنانچہ وہ آدمی نبی کریم ؤ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مطالبہ کرنے لگا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو رافع سے کہا کہ اسے ادا کرو ۔ سیدنا ابو رافع رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہمارے پاس اس سے بہتر اونٹ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے دے دو۔ تم میں سے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! لوگوں میں سےبہترین وہ شخص ہے جو جو ادائیگی کے لحاظ سے سب سے اچھا ہے۔)
(( عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «خَيْرُكُمْ قَرْنِي، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ)) [2]
(عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:! بہترین دور میرا دور ہے۔ پھر ان لوگوں کا جو ان کے بعد ہوں گے(صحابہ کرام)۔ پھر ان لوگوں کا جو ان کے بعد ہوں گے(تابعین )۔)
((خَيْرُ أُمَّتِي قَرْنِي، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ)) [3]
! بہترین امت میرے دور کے لوگ ہیں ۔ پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے(صحابہ کرام رضی اللہ عنھم)۔ پھر ان لوگوں کا جو ان کے بعد ہوں گے(تابعین ))
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بہترین گھر انےوالےہیں اور بہترین نفس ہیں
(( ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ خَلْقَهُ ثُمَّ فَرَّقَهُمْ، فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِ الْفِرْقَتَيْنِ، ثُمَّ جَعَلَهُمْ قَبَائِلَ، فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِهِمْ قَبِيلَةً، ثُمَّ
|