’’اور تم میں سے جو اپنے دین سے پھر جائے، پھر اس حال میں مرے کہ وہ کافر ہو تو یہ وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہوگئے اور یہی لوگ آگ والے ہیں ، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔ ‘‘
شرک کے سب سے بڑا گناہ ہونے کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے لقمان کی زبان سے یہ مکالمہ جاری فرمایا:
﴿ یٰبُنَیَّ لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌo﴾ (لقمن: ۱۳)
’’اے میرے چھوٹے بیٹے! اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنانا، بے شک شرک یقینا بہت بڑا ظلم ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرٰٓی اِثْمًا عَظِیْمًاo﴾ (النساء: ۴۸)
’’بے شک اللہ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے، جسے چاہے گا اور جو اللہ کا شریک بنائے تو یقینا اس نے بہت بڑا گناہ گھڑا۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أَلَا أُنَبِّئُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ ثَلَاثًا الْإِشْرَاکُ بِاللّٰہِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَیْنِ وَشَہَادَۃُ الزُّورِ)) [1]
’’کیا میں تمہیں بڑے گناہوں میں سے تین بڑے گناہوں کے بارے میں نہ بتلاؤ ں : (۱) اللہ کے ساتھ شرک کرنا، (۲) والدین کی نافرمانی، (۳) جھوٹی گواہی۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
|