Maktaba Wahhabi

127 - 370
’’تین چیزیں سعادت کی علامت ہیں نیکی بیوی، جب تو اسے دیکھتا ہے تو وہ تجھے خوش کر دیتی ہے اور جب تو غائب ہوتا ہے تو اسے اس کی ذات اور اپنے مال میں امین دیکھتا ہے اور چست و مطیع سواری (مطیع، جلدی چلنے والی) جو تجھے تیرے ہمراہیوں کے ساتھ ملا دیتی ہے اور گھر جو کشادہ ہو اور اس کے متعدد حصے ہوں اور تین چیزیں بدبختی کی علامت ہیں : بدسلوک بیوی، تو اسے دیکھے تو تجھے بری لگتی ہے اور وہ تیرے ساتھ بدزبانی کرتی ہے اور اگر تو اس کے پاس سے غائب ہو تو تو اسے اس کی ذات اور اپنے مال پر امین نہ پائے اور وہ سواری جو سست رفتار ہو اگر تو اسے مارنے لگ جائے تو وہ تجھے تھکا دے اور اگر تو اسے اس کی حالت پر چھوڑ دے تو تجھے اپنے ہمراہیوں کے ساتھ نہ ملاء اور وہ گھر جو تنگ ہو جس کے کم حصے ہوں ۔‘‘ اسی طرح اسلام نے ازدواجی زندگی کو خاوند یا بیوی کی کسی خیانت یا اہانت سے محفوظ کر دیا اور شادی شدہ مرد و زن کے زنا کی سزا رجم (سنگساری) کے ذریعے قتل مقرر کر دی۔ جب مرد یا عورت کے خلاف معروف شرعی طریقے کے مطابق زنا کا ارتکاب ثابت ہو جائے۔ اسی طرح اسلام نے خاندان کو ضرر رسانی سے اگرچہ زبان سے ہو بھی منع کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَالَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ یَاْتُوا بِاَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ فَاجْلِدُوْہُمْ ثَمَانِیْنَ جَلْدَۃً وَّلَا تَقْبَلُوْا لَہُمْ شَہَادَۃً اَبَدًا وَّاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَo﴾ (النور: ۴) ’’اور وہ لوگ جو پاک دامن عورتوں پر تہمت لگائیں ، پھر چار گواہ نہ لائیں تو انھیں اسی (۸۰) کوڑے مارو اور ان کی کوئی گواہی کبھی قبول نہ کرو اور وہی
Flag Counter