Maktaba Wahhabi

125 - 370
اور سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّہَارِ لَاٰیٰتِ لِّاُولِی الْاَلْبَابِo﴾ (آل عمران: ۱۹۰) ’’بے شک آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے اور رات اور دن کے بدلنے میں عقلوں والوں کے لیے یقینا بہت سی نشانیاں ہیں ۔ ‘‘ شریعت اسلامی عقل کو نقصان پہنچانے والی یا اسے غائب کر دینے والی ہر مضر چیز سے اس کی حفاظت کرنے کی انتہائی حریص ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے شراب حرام کر دی۔ کیونک اس سے عقل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے اور بعض اوقات کثرت شراب نوشی سے عقل بالکل ماؤ ف ہو جاتی ہے اور انسان اپنے ہر عمل اور عبادت کے لیے توازن کھو دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَاتَقْرَبُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنْتُمْ سُکٰرٰی حَتّٰی تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ﴾ (النساء: ۴۳) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! نماز کے قریب نہ جاؤ ، اس حال میں کہ تم نشے میں ہو، یہاں تک کہ تم جانو جو کچھ کہتے ہو۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے اسے صراحت کے ساتھ حرام قرار دیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَo﴾ (المائدۃ: ۹۰) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور شرک کے لیے نصب کردہ چیزیں اور فال کے تیر سراسر گندے ہیں ، شیطان کے کام سے ہیں ، سو اس سے بچو، تاکہ تم فلاح پاؤ ۔‘‘ حرمت شراب کی طرح ہمارے موجودہ زمانے میں ہر وہ چیز حرام ہو جاتی ہے جو عقل کے لیے نقصان دہ ہو یا اسے ختم کر دینے والی ہو جیسے انواع و اقسام کی منشیات، تمام نشہ آور
Flag Counter