Maktaba Wahhabi

88 - 239
فرشتے کی آنکھ پھوڑ دی ایک مرتبہ موت کا فرشتہ موسیٰ علیہ السلام کی روح قبض کرنے آیا اور ان سے گویا ہوا: ( (أَجِبْ رَبَّکَ)) ’’اپنے پروردگار کا جواب دیجیے (مرنے کے لیے تیار ہو جائیے)۔‘‘ موسیٰ علیہ السلام نے یہ سنتے ہی فرشتے کو ایک طمانچہ رسید کیا جس سے اس کی آنکھ پھوٹ کر بہہ پڑی۔ وہ فرشتہ اللہ کے دربار میں پہنچا اور عرض کرنے لگا: ( (اِنَّکَ أَرْسَلْتَنِیْ اِلَی عَبْدٍ لَکَ لَا یُرِیْدُ الْمَوْتَ وَقَدْ فَقَأَ عَیْنِیْ)) ’’اے مولائے کریم! تو مجھے اپنے ایک ایسے بندے کی روح قبض کرنے کے لیے بھیج دیا جو مرنا ہی نہیں چاہتا اور اس نے طمانچہ مار کر میری آنکھ بھی پھوڑ دی ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے ملک الموت کی آنکھ ٹھیک کر دی اور یہ فرما کر پھر موسیٰ علیہ السلام کی خدمت میں بھیجا: ( (اِرْجِعْ اِلٰی عَبْدِی فَقُلْ: الحَیَاۃَ تُرِیْدُ؟ فَاِنْ کُنْتَ تَرِیْدُ الْحَیَاۃَ فَضَعْ یَدَکَ عَلَی مَتْنِ ثَوْرٍ، فَمَا تَوَارَتْ یَدُکَ مِنْ شَعْرَۃٍ فَاِنَّکَ تَعِشُ بِھَا سَنَۃً۔)) ’’میرے بندے کے پاس دوبارہ جاؤ اور اس سے پوچھو کہ کیا آپ کو مزید زندگی درکار ہے؟ اگر آپ کو مزید زندگی کی خواہش ہے تو اپنا ہاتھ کسی بیل کی پیٹھ پر رکھیں ، جتنے بال ہاتھ کے نیچے آ جائیں گے ان میں سے ہر بال کے عوض آپ کو ایک سال کی زندگی ملے گی۔‘‘ فرشتہ اللہ کا پیغام لے کر موسیٰ علیہ السلام کی خدمت میں پہنچا اور یہ ساری باتیں کہہ سنائیں ۔
Flag Counter