خاتمہ
یہ چند واقعات جسے ہم نے ’’پر سکون گھر‘‘ کے پروگرام میں بیان کیا ہے یہ صرف چند مثالیں ہیں اور میں ہر انسان سے گزارش کرتا ہوں (جسے اللہ تعالیٰ توفیق دے) کہ وہ معاشرے کی اصلاح کی کوششیں کرے اور اس راستے میں صبر اور ہمت و حوصلے سے کام لینے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے اچھے اجر و ثواب کی امید کرے، اسی طرح ان تمام سماجی ومعاشرتی تنظیموں سے بھی گزارش ہے کہ وہ گھر و خاندان اور معاشرے کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کریں تاکہ ہمارے گھر خوشیوں اور سکون سے آباد رہیں ۔
میں ان واقعات کے متعلق معذرت چاہتا ہوں کیونکہ ان واقعات میں کہیں سختی اورکہیں بشاشت، کہیں خوشی تو کہیں غم کی منظر کشی کی گئی ہے اور کیا کریں گے ہمارا معاشرہ ایسے واقعات سے بھرا ہوا ہے جو کبھی کسی کو بناتا ہے تو کبھی کسی کو رلاتا ہے، لیکن یہ دنیا ہے ہی مسائل سے بھری ہوئی، جہاں انسانی زندگی خوشی اور غم کا سنگم ہے اور کسی کو بہترین انسان کہا جا سکتا ہے تو وہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی ذات ہے۔
ہمارا معاشرہ گھریلو معاملات میں وعظ ونصیحت کا بے حد محتاج ہے، اس لیے علماء وحکماء اور داعین اور مبلغین کو چاہیے کہ مجلسوں اور پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ گھریلو معاملات پر گفتگو کریں ، کیونکہ انسان کی زندگی کی شروعات اس کے گھر سے ہوتی ہے اگر اس کا گھر ثابت اور مضبوط ہے تو معاشرہ بھی قوی اور مضبوط رہے گا پھر ہمیں ڈر بھی کسی بات کا نہیں رہے گا۔
میں ہر داعی سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ لوگوں کے لیے اپنا دروازہ کھلا رکھیں اور لوگوں سے جڑے رہیں چاہے خط و کتابت کے ذریعے یا ٹیلیفون اور انٹرنیٹ کے ذریعہ اور دینی فتاوے واجتماعی اور نفسیاتی مسائل کے مجالات کشادہ کریں ، کیونکہ لوگ اس کے متلاشی ہیں
|