کتا ہونٹ چاٹتا ہے!
ایک مرتبہ ایک شرابی شراب پی کر راستے کے کنارے میں پڑا ہوا تھا۔ اتنے میں ایک کتا آیا اور اس کے ہونٹ چاٹنے لگا۔ شرابی خوش ہوکر کہنے لگا:
( (خَدَمَکَ بَنُوکَ وَلَا عَدِمُوکَ))
’’تیرے بیٹوں نے تیری خوب خوب خدمت کی، تجھے نظر انداز نہیں کیا۔‘‘
پھر کتے نے اس کے منہ میں پیشاب کر دیا۔ وہ شرابی مست ہوکر کہنے لگا:
( (مَائٌ حَارٌّ أَیْضًا بَارَکَ اللّٰہُ فِیْکَ۔))
’’واہ! کیا گرم گرم پانی ہے، اور اللہ تجھے برکت دے۔‘‘[1]
آج بھی شرابیوں کا یہی حال ہے۔ آپ کو ہمارے ملکوں کے اسٹیشنوں ، پلیٹ فارموں اور بازاروں میں ایسی برکت کی دعائیں دینے والے مدہوشوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایسے رذیل آپ کو تھوک بھاؤ (عام) ملیں گے۔
٭٭٭
|