Maktaba Wahhabi

84 - 239
اولاد آزمائش ہے ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ دورانِ خطبہ آپ کے نواسے حسن و حسین رضی اللہ عنہما مسجد میں داخل ہوئے۔ وہ دونوں سرخ کپڑے پہنے ہوئے تھے اور گرتے پڑتے اور لڑ کھڑاتے آگے بڑھ رہے تھے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب نواسوں کو اس حالت میں دیکھا تو خطبہ چھوڑ کر منبر سے اترے اور دونوں کو اٹھا کر اپنے سامنے بٹھا لیا اور پھر ارشاد فرمایا: ( (صَدَقَ اللّٰہُ: ﴿اِنَّمَا أَمْوَالُکُمْ وَأَوْلَادُکُمْ فِتْنَۃٌ﴾ نَظَرْتُ اِلَی ہذَیْنِ الصَّبِیِّیْنِ یَمْشِیَانِ وَیَعْثُرَانِ فَلَمْ أَصْبِرْ حَتَّی قَطَعْتُ حَدِیْثِیْ وَرَفَعْتُھُمَا۔)) ’’اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا: ’’تمہارے اموال اور تمہاری اولاد فتنہ و آزمائش ہیں ‘‘ (التغابن: ۱۵) میں نے ان دونوں بچوں کو گرتے پڑتے اور لڑ کھڑاتے ہوئے آگے بڑھتے دیکھا تو مجھے برداشت نہیں ہو سکا، چنانچہ میں نے خطبہ چھوڑ کر انہیں اٹھا لیا۔‘‘[1] ایک مرتبہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے نواسے حسن یا حسین رضی اللہ عنہما کے رونے کی آواز سنی تو گھبرا کر جلدی سے اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا: ( (اِنَّ الوَلَدَ لَفِتْنَۃٌ، لَقَدْ قُمْتُ وَمَا أَعْقِلُ)) ’’بلاشبہ اولاد فتنہ و آزمائش ہے، میں (رونے کی آواز سنتے ہی جلدی سے گھبرا کر) اٹھ کھڑا ہوا اور مجھے کچھ ہوش نہیں رہا۔‘‘[2]
Flag Counter