کون کیا ہے؟
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
( (أَرْحَمُ اُمَّتِیْ بِاُمَّتِیْ اَبُوْبَکْرٍ، وَ أَشَدُّہُمْ فِیْ اَمْرِ اللّٰہِ عُمَرُ، وَ أَصْدَقُہُمْ حَیَائً عُثْمَانُ، وَ أَقْضَاہُمْ عَلِيُّ بْنُ اَبِيْ طَالِبٍ وَ أَقْرَأُہُمْ لِکِتَابِ اللّٰہِ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ، وَ أَفْرَضُہُمْ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ، وَ أَعْلَمُہُمْ بِالْحَلَالِ وَ الْحَرَامِ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ، وَ لِکُلِّ أُمَّۃٍ أَمِیْنٌ، وَ أَمِیْنُ ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ أَبُوْ عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ))
’’میرے امتیوں کے ساتھ امت میں سب سے زیادہ مہربان ابوبکر ہیں ، اللہ کے دین میں سب سے زیادہ سخت عمر ہیں ، عثمان حیا کے سب سے سچے پیکر ہیں اور سب سے اچھا فیصلہ دینے والے علی بن ابی طالب ہیں ، قرآن کو سب سے زیادہ اور اچھا پڑھنے والے ابی بن کعب ہیں ، علم وراثت کے سب سے زیادہ عالم زید بن ثابت ہیں ، حلال و حرام کا سب سے زیادہ علم معاذ بن جبل کو ہے اور ہر امت میں کوئی نہ کوئی امین ہوا کرتا تھا۔ میری امت کے امین ابوعبیدہ بن جراح ہیں ۔‘‘
(ماخوذ از سنہرے اوراق، عبدالمالک مجاہد)
٭٭٭
|