ماں کا احترام
ہمارا پیارا دین اسلام والدین کے ساتھ حسن سلوک کی بے حد تلقین کرتا ہے۔
آئیے دیکھیں کہ بعض مشاہیر امت کا اپنی ماؤں کے ساتھ تعلق کیسا تھا:
امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ اپنی والدہ کے ساتھ حسن سلوک کا اس قدر خیال رکھتے تھے کہ خود ان کا بیان ہے:
وَ اللّٰہِ! مَا ارْتَقَیْتُ سَطْحَ بَیْتٍ وَّ وَالِدَتِیْ فِی الْبَیْتِ لِئَلَّا اَرْتَفِعَ عَلَیْہَا۔
’’اللہ کی قسم! اپنی والدہ محترمہ کے گھر میں موجود رہتے ہوئے میں کبھی چھت پر نہیں چڑھا، مبادا میں ان سے اونچا نہ ہو جاؤں ۔‘‘
امام ابن سیرین کا معمول تھا کہ وہ اپنی والدہ کی خدمت میں کھانا خود پیش کرتے اور اس وقت تک کھانا شروع نہیں کرتے تھے جب تک کہ ان کی والدہ کھانا شروع نہ کر دیتی، نیز وہ اس برتن سے کھانا نہیں کھاتے تھے جس میں ان کی والدہ کھاتی۔ جب ان سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے فرمایا:
اَخْشٰی اَنْ تَقَعَ عَیْنُہَا عَلٰی شَیْئٍ مِنَ الطَّعَامِ فَآخُذَہٗ فَاَکُوْنُ عَاقًا۔
’’میں ڈرتا ہوں کہ کہیں میری والدہ کی نگاہ انتخاب کسی کھانے کی چیز پر پڑے اور میں اسے اٹھا کر کھا لوں اور نافرمان بن جاؤں ۔‘‘
امام ابن سیرین کی عادت تھی کہ جب کبھی اپنی ماں کے سامنے بیٹھتے تو اپنی نگاہ اونچی نہیں کرتے تھے، بلکہ اپنی ماں کے سامنے اپنی نگاہ اس قدر پست رکھتے کہ دیکھنے والا انہیں زرخرید غلام سمجھتا۔
|