Maktaba Wahhabi

59 - 239
چچا زاد سے شادی ایک خلیجی لڑکی جس کی عمر ۱۸ سال ہے۔ ایک ایسے نیک انسان سے شادی کا خواب دیکھ رہی تھی جو ایک دوسرے کو سمجھ سکیں لیکن خواب صرف خواب ہی رہ گئے جب کہ حقائق کچھ اور تھے، کیونکہ پرانے رسم و رواج نے اسے اپنے چچا زاد سے شادی کرنے پر مجبور کر دیا اور چچازاد کی طرف سے شادی کے پیغام پر اس کے والد فوراً راضی ہوگئے۔ بیٹی کی مرضی جاننا بھی مناسب نہیں سمجھا، لیکن شادی کے بعد ہنی مون کے دنوں میں ہی جو شادی شدہ زندگی میں سب سے خوبصورت ایام شمار کیے جاتے ہیں ، پتا چلا کہ وہ چند شرابی اور نشے بازوں کے بیچ پھنس گئی ہے، کیونکہ مختلف قسموں کی نشیلی چیزوں سے چچا کا گھر بھرا ہوا تھا اور اس کے چچا نشے کے عادی تو تھے ہی، اپنے بچوں کو بھی اسی راہ پر چلا دیا، سب لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر نشہ کرتے، اتنا ہی نہیں بلکہ باپ کے سامنے چھوٹے بچے بھی اس میں شریک رہتے، اس کا شوہر اس کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کرتا اور اسے اپنے شرابی دوستوں کی مجلسوں میں بیٹھنے پر مجبور کرتا اور بیوی کے انکار کرنے پر اس کو طرح طرح کے عذاب دیتا۔ ایک دن بیوی نے محسوس کیا کہ وہ ماں بننے والی ہے سوچا کہ اس کا شوہر یہ سن کر خوش ہو جائے گا بلکہ شاید آنے والے بچے کی خاطر اپنے حالات بھی بدل لے لیکن افسوس ایسا کچھ بھی نہیں ہوا بلکہ الٹا اس کا شوہر کہنے لگا کہ ابھی حمل اور ولادت کا وقت مناسب نہیں ہے۔ عورت یہ سب سن کر پریشان ہوجاتی اور اس کی پریشانیوں میں اس وقت اضافہ ہوتا جب اس کا شوہر اپنے دوستوں کو بلاتا اور گھر میں ہی محفل سجاتا اور بیوی کو ان کے ساتھ بیٹھنے پر مجبور کرتا۔ ایک دن نشے میں دھت اپنی بیوی کو چند نشے والی چیزوں کے عوض اپنے ایک دوست کو پیش کر دیا۔ یہ دیکھ کر وہ پھٹ پڑی۔ زور زور سے چلا کر رونے لگی، اپنے شوہر کو عزت وآبرو اور رشتے کا واسطہ دلایا لیکن
Flag Counter