Maktaba Wahhabi

163 - 239
اندھی عورت کی بینائی لوٹ آئی معروف محدث حضرت امام ابن ابی الدنیا اپنی کتاب ’’مجابی الدعوۃ‘‘ میں شعیب بن محرز کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ عراق کے شہر میں ایک عورت تھی، جو نابینا تھی، پھر اس کی بینائی درست ہو گئی اور وہ دیکھنے لگی۔ مشہور تھا کہ اس کی بینائی رمضان المبارک کی چودھویں رات کو ٹھیک ہوئی۔ چنانچہ میں اس عورت کو دیکھنے موسیٰ کے گھر گیا۔ جنا موسیٰ بصرہ شہر کے محتسب تھے۔ اس عورت نے مجھے کہا آپ تشریف رکھیے! میں آپ کے پاس آتی ہوں ۔ چنانچہ وہ دروازے سے نکلی اور اپنی آنکھوں کو میرے سامنے نمایاں کیا۔ اس کی آنکھیں ایسی تھیں جیسے ہرن کی آنکھیں ہوتی ہیں ، ان میں کوئی نقص نہیں تھا۔ اس پر میں نے فوراً عورت کو مخاطب کیا اے اللہ کی بندی! تو نے اپنے رب سے کیا دعا کی .... کیسے فریاد کی، وہ تو بتلا؟ وہ کہنے لگی میں نے رات کا پہلا حصہ تو اپنی مسجد میں گزارا، وہاں نماز پڑھتی رہی پھر جب سحری کا وقت قریب آیا تو میں اپنے گھر میں اس جگہ نماز پڑھنے لگی جو میں نے نماز کے لیے مخصوص کی تھی۔ وہاں میں نے اپنے رب سے دعا کی! ’’اے ایوب ( علیہ السلام ) کی مشکل دور کرنے والے! اے یعقوب ( علیہ السلام )کے بڑھاپے پر رحم کرنے والے! اے یعقوب ( علیہ السلام )و اس کا یوسف لوٹانے والے! میری آنکھوں کی بینائی بھی لوٹا دے۔‘‘ اچانک مجھے ایسے محسوس ہوا جیسے کوئی انسان میری آنکھوں میں سرمہ لگا رہا ہے اور پھر میں دیکھنے لگ گئی۔ میری بہنو! مذکورہ واقعہ کی نوعیت سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ نیک بی بی کوئی ادھیڑ عمر خاتون تھی۔ جسم تو اس کا ڈھلنے لگ گیا تھا لیکن آنکھیں اللہ تبارک و تعالیٰ نے ٹھیک کیں تو وہ ایسی
Flag Counter