وہ جھوٹ بول رہا ہے
ایک مرتبہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صرف ایک ہی جوڑا کپڑا رہ گیا اور وہ بھی موٹا اور کھردرا۔ پسینہ آتا تو اور بھی بوجھل ہو جاتا۔ ایک یہودی کے پاس ملک شام سے کچھ کپڑے آئے۔ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: ایک جوڑا اس یہودی سے قرض منگوا لیتے؟ چنانچہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودی کے پاس ایک آدمی کو بھیج کر ایک جوڑا (بطورِ قرض) طلب کیا۔ مگر اس یہودی نے کپڑا دینے سے انکار کر دیا اور کہنے لگا:
( (قَدْ عَلِمْتُ مَا یُرِیدُ، اِنَّمَا یُرِیدُ أَنْ یَذْہَبَ بِمَالِی۔))
’’میں سمجھا کہ وہ کیا چاہتے ہیں ، وہ میرا مال قیمت دیے بغیر مفت میں اڑا لینا چاہتے ہیں ۔‘‘
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس یہودی کا یہ گستاخانہ جواب سن کر کچھ نہیں کہا، صرف اتنا فرمایا:
( (کَذِبَ قَدْ عَلِمَ أَنِّی مِن أَتْقَاھُمْ لِلّٰہِ وَآدَاھُمْ لِلَٔامَانَۃِ۔))
’’وہ جھوٹ بول رہا ہے، وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ میں ان سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور ان سے زیادہ امانت دار ہوں ۔‘‘[1]
٭٭٭
|