خادماؤں کا جادو
اچانک ایک عورت کی حالت بگڑنے لگی اور اسے اپنے جسم میں اور پیٹ کے آس پاس شدید درد اور سوجن کا احساس ہوا، یہاں تک کہ وہ چپل بھی نہیں پہن سکتی تھی، اگر پہنتی تو وہ فوراً پھٹ جاتی، اس کا شوہر اسے مختلف ڈاکٹروں کے پاس لے جاتا رہا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پھر وہ ایک بزرگ کے پاس گئے جس نے کچھ پڑھ کر عورت کے اوپر بار بار پھونکا اور اس نے اپنے تجربے کے مطابق یہ انکشاف کیا کہ اس پر جادو کا اثر ہے۔ یہ بات عورت اور اس کے شوہر پر بجلی کی طرح گری کہ وہ اور اس کا شوہر علاج کے لیے ڈاکٹروں کا چکر کاٹ رہے ہیں جبکہ معاملہ الٹا ہے، چنانچہ جادو کہاں سے ہوا؟ کس نے کیا؟ اس کی تلاش شروع ہوئی اور شک کی سوئی جدھر گھوم کر رک جاتی تھی وہ ایک ہی شخصیت تھی، یعنی انڈونیشین خادمہ۔ جب اس مریض عورت نے خادمہ کے سامان کی تلاشی لی تو اس کے خاص تھیلے میں سے اس عورت کا بال نکلا اور جب خادمہ سے پوچھ تاچھ شروع ہوئی تو اس نے انکار کر دیا، لیکن جب شوہر نے ڈرایا دھمکایا تو اس نے اپنا گناہ بڑی آسانی سے قبول کر لیا۔
تعجب اس وقت ہوا جب اس نے انکشاف کیا کہ وہ حیض کے خون میں جادو کرتی تھی اور اس خون کے قطرے کو صبح قہوہ میں ملا کر پلا دیتی تھی۔
کتنا دردناک معاملہ تھا جس اللہ تعالیٰ نے نجات دی۔ ویسے یہ کس قدر غیر مناسب حرکت ہے کہ گھر کی خادمہ کو اس طرح آزاد چھوڑ دیا جائے کہ وہ جو چاہے کرتی پھرے، لیکن اللہ تعالیٰ مہربان تھا جس نے ان نیک لوگوں کے ذریعہ اس عورت کو تباہ ہونے سے بچا لیا جو لوگ ہمیشہ مسلمانوں کا اچھا سوچتے ہیں اور خطروں سے کھیل کر دوسروں کو خوشیاں پہنچاتے ہیں ۔
|