Maktaba Wahhabi

236 - 239
خواتین کے بارے میں ایک حدیث ایک مرتبہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ حدیث بیان کی کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا: لَا تَمْنَعُوْا نِسَائَ کُمُ الْمَسَاجِدَ اِذَا اسْتَاْذَنَّکُمْ اِلَیْہَا۔ ’’جب تمہاری خواتین مساجد میں نماز کے لیے حاضر ہونے کی اجازت طلب کریں تو انہیں مسجدوں میں جانے سے مت روکو۔‘‘ یہ سن کر عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے بیٹے بلال نے اس خیال سے کہ پردہ دار خواتین باہر نکیں گی تو فتنہ کا اندیشہ ہو گا، شدت غیرت سے کہا: وَ اللّٰہِ لَنَمْنَعُہُنَّ۔’’اللہ کی قسم! ہم عورتوں کو (مسجد جانے سے) ضرور روکیں گے۔‘‘بلال کی بات سن کر سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اس پر سخت ناراض ہوئے اور اسے سخت سست کہا، حالانکہ ایسے کلمات کہنا ان کے مزاج اور طبیعت کے خلاف تھا، پھر فرمایا: ( (اُخْبِرُکَ عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ تَقُوْلُ: وَ اللّٰہِ لَنَمْنَعُہُنَّ))’’میں تجھے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنا رہا ہوں اور تو کہتا ہے کہ اللہ کی قسم! ہم ان عورتوں کو (مسجد جانے سے) ضرور روکیں گے۔‘‘ایک دوسری روایت میں ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنے بیٹے بلال کے سینے پر ایک گھونسا رسید کیا اور فرمایا: اُحَدِّثُکَ عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ تَقُوْلُ اَنْتَ: لَنَمْنَعُہُنَّ۔ ’’میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنا رہا ہوں ، پھر تو کون ہوتا ہے یہ کہنے والا کہ ہم روکیں گے۔‘‘[1] سلف صالحین کے نزدیک حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کتنی اہمیت تھی، اسی واقعے سے اندازہ لگا لیں ۔
Flag Counter