Maktaba Wahhabi

49 - 239
انٹرنیٹ کی بیٹی ایک خاتون کی سچی کہانی خود اس کی زبانی، جس نے اپنا ہنستا کھیلتا گھر خود اپنے ہی ہاتھوں اجاڑ دیا اور اپنا تابناک مستقبل تباہ کر دیا۔ وہ کہتی ہے کہ میں دیندار گھرانے کی اسلامی ماحول میں پلی بڑھی، دوسری لڑکیوں کی طرح خواہشات نفس کی پیروی میرا شیوہ نہیں تھا اور نہ ہی میں نے کبھی کوئی ایسا کام کیا جس سے اللہ تعالیٰ ناراض ہو جائے، یہاں تک کہ ایک شخص سے میری شادی ہوگئی جو کہ دل سے مجھے چاہتا اور پیار کرتا تھا۔ کافی حد تک مجھ پر اعتماد بھی کرتا تھا۔ میری کسی خواہش کا کبھی اس نے انکار نہیں کیا۔ میری زندگی اس قدر خوشیوں سے بھری ہوئی تھی جس کی پورے خاندان میں ہی نہیں بلکہ دور دور تک مثال نہیں ملتی۔ شروع شروع میں ایک دن میں نے اپنے شوہر سے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی بات کی جو میری خواہشات کا احترام کرتے تھے، کہنے لگے کہ میں مناسب نہیں سمجھتا اور جب میں نے بہت ضد کی تو وہ کمپیوٹر لے آئے، جس کا میں نے قسم کھا کر غلط استعمال نہ کرنے کا وعدہ دلایا۔ (اے کاش! وہ میری اس ضد کے آگے نہ جھکتے اور انٹرنیٹ استعمال کرنے کی اجازت نہ دیتے) میں انٹرنیٹ کے استعمال سے بہت خوش ہوگئی اور اپنے شوہر کے سامنے اور ان کی غیرموجودگی میں بھی اس کا دھڑلے سے استعمال کرنے لگی، چونکہ وہ مجھ پر مکمل بھروسہ کرتے تھے اسی لیے کبھی کچھ نہیں پوچھا، کچھ دن گزرنے کے بعد میری ایک دوست نے انٹرنیٹ میں (Chat) کے بارے میں بتایا اور دراصل Chat ایک ایسا مفہوم ہے جو انٹرنیٹ پر مرد اور عورتیں بے جھجھک ایک دوسرے سے باتیں کرتے ہیں ، میری دوست کہنے لگی کہ وہ بہت دلچسپ ہے لوگ گھنٹوں باتیں کرتے ہیں اور وقت کب گزر گیا اس کا احساس بھی نہیں ہوتا،
Flag Counter