تواضع اور صدقہ کے ثمرات
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو تواضع و انکساری کا درس دیتے ہوئے فرمایا:
( (التَّواضُعُ لَا یَزِیْدُ الْعَبْدَ اِلاَّ رِفْعَۃً۔))
’’تواضع سے آدمی کو رفعت اور بلندی ہی ملتی ہے۔‘‘
( (فَتَوَاضَعُوا یَرْفَعْکُمُ اللّٰہُ۔))
’’اس لیے تواضع اختیار کرو، اس سے اللہ تمہیں رفعت و بلندی عطا فرمائیں گے۔‘‘
( (اَلْعَفْوُ لَا یَزِیْدُ الْعَبْدَ اِلاَّ عِزًّا۔))
’’عفوو درگزر سے آدمی کو عزت ہی ملتی ہے۔‘‘
( (فَاعْفُوا یُعِزَّکُمُ اللّٰہُ۔))
’’اس لیے تم لوگوں کو معاف کر دیا کرو، اللہ تمہیں عزت عطا فرمائیں گے۔‘‘[1]
( (وَاِنَّ الصَّدَقَۃَ لَا تَزِیْدُ الْمَالَ اِلاَّ نَمَائً۔))
’’اور صدقہ خیرات کرنے سے مال بڑھتا ہی جاتا ہے۔‘‘
( (فَتَصَدَّقُوا یَزِدْکُمُ اللّٰہُ۔))
’’اس لیے تم صدقہ اور خیرات کرو اللہ تعالیٰ تمہیں اور زیادہ دیں گے۔‘‘
( (مَا نَقَصَتْ صَدَقَۃٌ مِنْ مَالٍ، وَمَا زَادَ اللّٰہُ عَبْدًا مِنْ عَفْوٍ اِلاَّ عِزًّا، وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلّٰہِ اِلاَّ رَفَعَہُ اللّٰہُ۔))
’’صدقہ سے مال میں کچھ بھی کمی نہیں ہوتی، اللہ تعالیٰ عفو و درگزر کے ذریعے بندے کو عزت و مقام عطا کرتا ہے اور جب بھی کوئی بندہ اللہ کے لیے تواضع و انکساری اختیار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے بلندی عطا کرتا ہے۔‘‘[2]
|