Maktaba Wahhabi

111 - 239
بیگمات کی پٹائی ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمان مردوں کو حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: ( (لَا تَضْرِبَنَّ اِمَائَ اللّٰہِ۔)) ’’اللہ کی لونڈیوں کو مت مارا کرو۔‘‘ یہ حکم ملتے ہی سارے لوگ اپنی بیویوں کی پٹائی کرنے سے باز آگئے، بیگمات کی بہت سارے ناز و نخرے اور ان کے جارحانہ الفاظ برداشت کرنے لگے۔ ان کے شوہر انہیں کچھ کہہ بھی نہیں سکتے تھے، کیونکہ انہیں وہ ہستی حکم دے چکی تھی جس سے وہ بے پناہ محبت کرتے تھے۔ مگر ادھر بیگمات نے اس جھوٹ کا کچھ زیادہ ہی فائدہ اٹھانا شروع کر دیا۔ چنانچہ کچھ دنوں کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر یہ شکوہ کیا: ( (یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَدْ ذَئِرَ النِّسَائُ عَلَی أَزْوَاجِھِنَّ۔)) ’’اے اللہ کے رسول! یہ بیگمات اپنے شوہروں کی مخالفت و نافرمانی پر اتر آئی ہیں ۔‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ شکوہ سنا اور پھر شوہروں کو اپنی بیویوں کا نوٹس لینے کا حکم دے دیا۔ نہ معلوم لوگ کب سے برداشت کیے بیٹھے تھے، انہوں نے حکم ملتے ہی اپنی بیگمات کی پٹائی کرنا شروع کر دی۔ اس رات بہت ساری عورتوں کو ان کے شوہروں نے پیٹا تو وہ راتوں رات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں شکوہ لے کر پہنچ گئیں ۔ صبح کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ( (لَقَدْ طَافَ اللَّیْلَۃَ بِآلِ مُحَمَّدٍ سَبْعُوْنَ امْرَأَۃً کُلُّ امْرَأَۃٍ تَشْتَکِی زَوْجَھَا فَلَا تَجِدُوْنَ أُوْلَئِکَ خِیَارَکُمْ۔))[1]
Flag Counter